یہ بات "میخائیل اولیانوف" نے جمعہ کے روز اپنے ٹوئٹر پیج میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران میں جوہری معاہدے کے نفاذ پر عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی جاری کردہ رپورٹ بورڈ آف گورنرز کے ممبروں کے درمیان تقسیم کے پانچ منٹ بعد ہی مغربی میڈیا شائع کیا گیا تھا۔
اولیانوف نے کہا کہ آئی اے ای اے میں رپورٹوں کی رازداری کے اصول کی کوئی اساس نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے کا کم از کم ایک مثبت نقطہ تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس رپورٹ کے مندرجات سے یہ واضح ہے کہ یہ مسئلہ کہیں اور ہے اور جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے شعبے میں فوری طور پر تشویش کی بات نہیں ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ، بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے اپنی سہ ماہی رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے جوہری معاہدے کی مقرر کردہ حدود سے آگے یورینیم کی افزودگی جاری رکھی ہے۔
یاد رہے کہ ویانا میں عالمی تنظیموں میں ایرانی مستقل مندوب نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے پر عالمی ایٹمی توانائی ادارے کی نئی رپورٹ اس کی تصدیق کی سرگرمیوں کے تسلسل اور ایران کے جوہری معاہدے میں طے شدہ اپنے وعدوں کو معطل کرنے کے فیصلوں کی علامت ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
روس کی ایران پر عالمی ایٹمی ایجنسی کی خفیہ رپورٹ کی اشاعت پر تنقید
6 جون، 2020، 12:05 PM
News ID:
83811774

لندن، ارنا – ویانا میں عالمی تنظیموں میں تعینات روسی مستقل نمائندے نے میڈیا میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جوہری سرگرمیوں پر عالمی ایٹمی ادارے کی خفیہ رپورٹ کی اشاعت پر تنقید کرتے ہوئے اسے توہین آمیز قرار دیا۔
آپ کا تبصرہ