ان خیالات کا اظہار صوبے خراسان رضوی کے کسٹمز سپروائزر "امید جہانخواہ" نے اتوار کے روز ارنا نمائندے کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبے خرسان رضوی سے دنیا کے 92 ممالک کو مصنوعات کی برآمدات ہوئی۔
جہانخواہ نےکہا کہگزشتہ سال کے دوران صوبے کی سب سے بڑی برآمدات زعفران، پھل اور سبزیاں، تعمیراتی سامان، دھات اور پستہ تھیں۔
انہوں نے کہا کہ خراسان رضوی کی برآمدہ شدہ مصنوعات کی سب سے بڑی منزلیں افغانستان، ترکمانستان، ازبکستان اور عراق ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال کے دوران صوبے کی درآمدات کی شرح 278 ہزار ٹن کی ہے جن کی مالیت کی شرح بھی 385 ملین ڈالر ہے اور زیادہ تر کپاس، پھلیاں، پیداواری یونٹوں کا خام مال، سوت اور موبائل فون پر مشتمل ہیں۔
انہوں مزید کہا کہ خراسان رضوی کو سب سے بڑے درآمد کرنے والے ممالک ازبکستان، متحدہ عرب امارات، ترکی، چین اور بھارت ہیں۔
جہانپور نے مزید کہا کہ گزشتہ سال کے دوران صوبے کی برآمداتی اور درآمداتی عمل میں 17 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال کے دوران خراسان رضوی میں غیر ملکی تجارت کا توازن مثبت تھا اور اس کی شرح ایک ارب 415 ملین ڈالر تھی۔
واضح رہے کہ خراسان رضوی کے پانج کسٹم آفسز بشمول لطف آباد، سرخس، باجیگران، دوغارون اور مشہد ہیں اور اس کے علاوہ دوسرحدی بازار ہیں؛ ایک افغانستان سے مشترکہ سرحدوں تایباد میں واقع ہے اور دوسرا ترکمانستان سے مشترکہ سرحدوں باجگیران میں ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ