ان خیالات کا اظہار ایران کے سرحدی امور کے کمانڈر جنرل "قاسم رضایی" نے ارنا نمائنده کیساتھ گقتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہون نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سرحدی فورسز اور حساس اداروں کے اہلکاروں کے تعاون سے پاک ایران سرحد کے قریب علاقوں بشمول میرجاوہ، زابل اور سراوان سے 2 ٹن سے زائد مختلف قسم کی منشیات برآمد کی گئی ہیں.
انہوں نے سرحدی علاقوں كے قريب اسمگلروں كی ناكام كوششوں كا حوالہ ديتے ہوئے كہا كہ مسلح اسمگلر بیرونی ملک سے ايران ميں ہيروئن، افيون، مارفين اور حشيش سمگل كرنا چاہتے تھے جس ميں وہ نكام ہو چكے ہيں.
ايرانی جنرل نے مزيد كہا كہ اسمگلروں سے افيون كے علاوہ بڑی مقدار ميں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوئے ہيں.
انہوں نے ايرانی سيكورٹی فورسز كے اسمگلروں كے ساتھ مقابلہ كا حوالہ ديتے ہوئے كہا كہ اس مقابلے كے دوران ایک اسمگلر ہلاك اور 2 بھی زخمی ہوئے ہيں.
تفصیلات کے مطابق، منشیات پکڑنے میں اسلامی جمہوریہ ایران دنیا میں پہلی پوزیشن رکھتا ہے.
اس شعبے میں ایران نے چار ہزار سے زائد قربانی دی ہے بلکہ منشیات کی لعنت کے خاتمے کے لئے ایران نے جانی اور مالی نقصانات بھی اٹھائے.
ایران، پاکستان کے ساتھ پڑوسی ہونے اور افغانستان سے یورپ تک منشیات اسمگلنگ کرنے کے راستے میں واقع ہونے کی وجہ سے اس لعنت کی روک تھام کی فرنٹ لائن پر ہے اسی لیے ایران کو منشیات کے خلاف لڑائی میں سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصان کا سامنا ہے.
اب تک ہزاروں ایرانی اہلکار منشیات کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں.
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ