یہ بات "حسن روحانی" نے گزشتہ روز یریوان میں اپنے آرمینی ہم منصب "آرمن سرکسیان" کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی.
اس موقع پر انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تاریخی اور ثقافتی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مختلف شعبے سمیت سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو فورغ دینا نہایت اہم ہے.
صدر روحانی نے کہا کہ پڑوسی ممالک سمیت آرمینیا کے ساتھ کثیرالجہتی تعلقات کو بڑھانا اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کا اصول ہے.
انہوں ںے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور تاریخی تعلقات کو پائیدار تعلقات کو قائم کرنے کے لئے ایک مناسب موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور آرمینیا توانائی، ٹرانزٹ، نقل و حمل، سیاحتی اور صنعتی شعبوں میں اعلی صلاحیتیں کے صاحب ہیں جن سے دونوں عوام کے مفاد میں فائدہ اٹھ کرسکتا ہے.
ایرانی صدر نے کہا کہ ہم آرمینیا کے ساتھ تکنیکی، انجینرنگ، ڈیم بنانا اورتوانائی کی خدمات کے شعبے میں اپنے تجربات کو تبادلے پر آمادہ ہیں.
انہوں نے یوریشین اکنامک یونین کے فریم ورک میں باہمی تعاون کی اہمیت پر زور دیا کہ اس یونین میں ایران کی موجودگی دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو فورغ دینے کے لئے ایک مناسب موقع ہے.
انہوں نے دونوں ممالک کے فری زون علاقے سمیت ارس اور مغری کے درمیان باہمی تعلقات، ماحولیاتی تحفظ پر توجہ دینا، سیاحتی شعبے میں اعلی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا.
آرمینی صدر نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ کثیرالجہتی تعلقات بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ہم اس ملک کے ساتھ اقتصادی، صنعتی، توانائی اور ماحولیاتی شعبوں میں باہمی تعاون کے لئے تیار ہیں.
تفصیلات کے مطابق، تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر"حسن روحانی"، پیر کے روز آرمینی وزیر اعظم "نیکول پاشینیان" کی با ضابطہ دعوت پر یوریشن اقتصادی یونین میں شرکت کیلئے دارالحکومت یروان کے دورے پر روانہ ہوگئے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ