4 جولائی، 2017، 8:53 AM
News ID: 3473357
T T
0 Persons
ایرانی وفد کا پانی کے بحران کے حل کیلئے جلد دورہ افغانستان متوقع

تہران - ارنا - افغانستان کے وزراء کی کونسل کے ایک رکن نے کہا ہے کہ ایک اعلی سطحی ایرانی وفد دونوں ممالک کے درمیان دستخط ہونے والے معاہدے کے تحت ایران کے مشرقی حصوں کے پانی کے بحران کے حل کے لئے اگلے مہینہ افغانی دارالحکومت کابل کا دورہ کرے گا.

يہ بات 'محمد مصطفي ظاہر' نے آج بروز پير ايراني دارالحكومت تہران ميں منعقدہ بين الاقوامي انسداد ماحولياتي آلودگي كي كانفرنس كے موقع پر ارنا كے نمائندے كے ساتھ ايك خصوصي انٹرويو ميں كہي.

اس موقع پر انہوں نے كہا كہ افغانستان اپنے ہمسايہ ممالك بالخصوص اسلامي جمہوريہ ايران كے ساتھ دوطرفہ تعلقات كو فروغ دينے كا خواہاں ہے.

مصطفي ظاہر نے ايراني وزير خارجہ 'محمد جواد ظريف' كے افغانستان كے حاليہ دورے كا حوالہ ديتے ہوئے كہا كہ ظريف كے دورے كے نتائج مثبت تھے اور آئندہ مہينے ميں ايران كے مشرقي صوبوں ميں پاني كے بحران كے حل كے لئے ايك اعلي سطحي وفد ہمارے ملك كا دورہ كرے گا.

انہوں نے افغانستان ميں ہيرمند ڈيم كي تعمير كي طرف اشارہ كرتے ہوئے كہا كہ پاني كے بحران كا حل ناگزير ہے اور افغانستان اپنے ہمسايہ ملك اسلامي جمہوريہ ايران كے ساتھ اس حوالے سے باہمي تعاون كے لئے تيار ہے.

تفصيلات كے مطابق، ايراني دارالحكومت 'تہران' ميں بين الاقوامي انسداد ماحولياتي آلودگي كي كانفرنس كا آج بروز پير سے آغاز ہوا اور تين دن تك جاري رہے گي جس ميں 43 ممالك كے وزرا اور اعلي نمائندے شريك ہيں.

ياد رہے كہ اسلامي جمہوريہ ايران ماحولياتي آلودگي كے مقابلے اور گرد كے طوفانوں كے مسئلے پر توجہ دينے كے حوالے سے اہم اقدامات كر رہا ہے.

مٹي اور گرد كے طوفانوں سے دنيا كے مختلف علاقے متاثر ہورہے ہيں اس لئے ايران ميں ہونے والي آئندہ كانفرنس ميں دنيا كے مختلف ممالك كے نمائندے شريك ہيں.

گزشتہ سال اقوام متحدہ ميں ماحولياتي آلودگي كا مقابلہ كرنے كے لئے چار قرارداديں پاس كي گئيں جن ميں ايران نے بھي اہم كردار ادا كيا.

مختلف ممالك بشمول اٹلي، فرانس، جرمني، چين، جمہوريہ آذربائيجان، بيلجئيم، قطر، سلطنت عمان، كويت، پاكستان، ارمينيا، عراق، چاڈ، تركي، بھارت، اردن، جنوبي كوريا، اسلووكيا، سربيا اور امريكہ كے مندوبين اس كانفرنس ميں موجود ہيں.

تين روزہ بين الاقوامي كانفرنس ميں انسداد ماحولياتي آلودگي كے لئے علاقائي اور بين الاقوامي تعاون كا جائزہ ليا جائے گا.

اس كانفرنس كے افتتاحي اجلاس كے بعد ماہرين اور وزرا كي سطح پہ نشستوں كا انعقاد كيا جائے گا اور اس كے علاوہ چار تكنيكي نشستيں بھي منعقد ہوں گي.

9393*274**