ان خيالات كا اظہار اسلامي جمہوريہ ايران كے سفير 'حسن طاہريان' نے جمعرات كے روز ارنا كے نمائندے كے ساتھ خصوصي گفتگو كرتے ہوئے كيا.
انہوں نے كہا كہ شنگھائي تنظيم ميں ايران كي مبصر شموليت كي مستقل ركن ميں تبديلي سے ركن ممالك كو اسلامي جمہوريہ ايران كے قابليت اور مختلف شعبوں ميں قابل قدر صلاحيتوں سے استفادہ كرنے كي فضا فراہم ہوگي.
انہوں نے اس بات پر زور ديا كہ ايران علاقائي اور بين الاقوامي سطح پر اپني مستحكم پوزيشن كے پس منظر ميں تمام خطي اور عالمي تنظيموں كے ساتھ تعاون كو ضروري سمجھتا ہے.
ايراني سفير نے مزيد كہا كہ اسلامي جمہوريہ ايران كے شنگھائي ركن ممالك كے ساتھ ديني، ثقافتي، تاريخي اور قومي اشتراكات ہيں اور ہم چاہتے ہيں كے ايران اور شانگھائي تنظيم كے درميان موجودہ مواقع سے بھرپور استفادہ كيا جائے.
اسلامي جمہوريہ ايران 2005 سے شنگھائي تعاون تنظيم ميں مبصر كي حيثيت سے فعال ادا كر رہا ہے. اس تنظيم كے ركن ممالك نے متفقہ طور پر كہا ہے كہ گروپ 1+5 كے ساتھ ايران كے حتمي جوہري معاہدے كے بعد تہران كو شنگھائي تعاون تنظيم ميں مستقل ركنيت دي جائے گي.
۲۷۴**
شنگھائی تنظیم میں ہماری شمولیت سے سب کو فائدہ پہنچے گا: ایرانی سفیر
23 جون، 2016، 12:38 PM
News ID:
3155255
بیجنگ - ارنا - جنوبی کوریا میں تعینات ایرانی سفیر نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاوم تنظیم (SCO) میں مستقل شمولیت سے خطی اور عالمی سطح پر نہ صرف ایران کے مثبت کردار میں اضافہ ہوگا بلکہ اس پیشرفت سے تنظیم کے رکن ممالک کو بھی فائدہ پہنچے گا.