تہران۔ ارنا- ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کی اندورنی تبدیلیوں سے متعلق گروپ 7 کا بیان اقوام متحدہ کے چارٹر کے خلاف ہے اور دراصل ایران کے اندر بدامنی اور دہشت گردانہ حملوں کو اکسانے والا اور فروغ دینے والا ہے۔ اور اس بیان کو جاری کرنے والوں کو اپنے ان موقف کے لیے ایران کے عوام کے سامنے جوابدہ ہونا ہوگا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "ناصر کنعانی" نے بدھ کے روز ارنا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے "گروپ 7 کے وزرائے خارجہ نے گزشتہ ہفتے جرمنی میں اپنے اجلاس کے اختتام پر مختلف مسائل پر ایک بیان شائع کیا جس کا ایک حصہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بارے میں تھا" کے ایرانی رد عمل سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ اس بیان میں ایران سے متعلق حصے میں بے بنیاد اور من گھرٹ دعوے اور الزامات کی حیران کن ہیں۔ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے حوالے سے اس بیان کے مندرجات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اسے مسترد کرتے ہیں۔

*گروپ 7 کے ارکان نے شاہچراغ مزار پر دہشتگرد حملے کی مذمت کرنے سے گریز کیا/ گروپ 7 کی طرف سے اچھی اور بری دہشت گردی کی تقسیم

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت ایسی حالت میں ہو رہی ہے جب گروپ 7 کے اکثر ارکان نے دہشت گردی سے نمٹنے کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے برعکس شاہچراغ مزار پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرنے سے گریز گیا جس کے نتیجے میں کئی ایرانی شہری بشمول خواتین اور بچے شہید اور زخمی ہوگئے؛ اس سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ وہ اب بھی دہشت گردی کو اچھے اور برے میں تقسیم کرتے ہیں، جس سے ان کی بیان بازی اور عمل میں تضاد ظاہر ہوتا ہے۔

*گروپ 7 کا بیان اقوام متحدہ کے چارٹر کے خلاف ہے اور ایران کے اندر بدامنی کا محرک اور فروغ دینے والا ہے

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کی اندورنی تبدیلیوں سے متعلق گروپ 7 کا بیان اقوام متحدہ کے چارٹر کے خلاف ہے اور دراصل ایران کے اندر بدامنی اور دہشت گردانہ حملوں کو اکسانے والا اور فروغ دینے والا ہے۔ اور اس بیان کو جاری کرنے والوں کو اپنے ان موقف کے لیے ایران کے عوام کے سامنے جوابدہ ہونا ہوگا۔

*ایران کی طرف سے روس کو ڈرون اور میزائل فراہم کرنے کے دعوے بے بنیاد ہیں

کنانی نے اس بات پر زور دیا کہ اس بیان میں یوکرین کے خلاف روس کو ڈرونز اور میزائلوں کی فراہمی کے بارے میں الزامات لگائے گئے جو کہ مکمل طور پر بے بنیاد ہیں، وزیر خارجہ پہلے ہی ان الزامات کا جواب دے چکے ہیں۔

*قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کرنے والوں کی طرف سے گمراہ کن تشریح ناقابل قبول ہے

انہوں نے مزید کہا کہ لیکن میں اس بات پر زور دیتا ہوں کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کرنے والوں کی طرف سے گمراہ کن تشریح پیش کرنا ناقابل قبول ہے۔ قرارداد 2231 اور جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے، اپنے وعدوں پر سب سے زیادہ پابند ہونے والی فریق پر معاہدے پر قائم نہ رہنے کا الزام نہیں لگا سکتے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کے ساتھ ساتھ، ہمیشہ اس معاہدے کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات میں پیش پیش رہا ہے اور رہے گا جس کو دوسروں نے نقصان پہنچایا ہے، تاکہ عقلی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے ایک ایسے معاہدے تک پہنچنے جو ایک اچھے، مضبوط اور مستحکم معاہدے کے دائرہ کار میں ایرانی قوم کے قانونی حقوق کی ضمانت دیتا ہو۔  

*اسلامی جمہوریہ خطے میں استحکام اور سلامتی کا ایک اہم لنگر ہے/ایران کیخلاف منفی پڑوپیگینڈے مسترد ہیں

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ گروپ 7 کے بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران پر علاقائی مسائل پر بھی الزام لگایا گیا ہے۔ یہ اس وقت ہے جب اسلامی جمہوریہ خطے میں استحکام اور سلامتی کا ایک اہم لنگر ہے۔ یہ پروپیگنڈے مسترد ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اپنی اچھی ہمسائیگی کی پالیسی کو تعمیری انداز میں جاری رکھی ہے اور اسے خطے میں استحکام اور سلامتی کے فروغ کے مفاد میں سمجھتی ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

لیبلز