23 فروری، 2022، 6:22 PM
Journalist ID: 2393
News ID: 84660968
T T
0 Persons
تہران اور مسقط کے درمیان اچھے تعلقات ہیں: ایرانی وزیر خارجہ

تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اب تک ہم نے امریکہ کی جانب سے بہت مثبت الفاظ اور پیغامات سنے ہیں لیکن اب تک اس کی نیک نیتی ثابت کرنے کیلیے کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے اور اب ویانا مذاکرات نازک مرحلے پر پہنچ چکے ہیں۔

 یہ بات امیر عبداللہیان نے آج بروز بدھ سلطنت عمان کے وزیر خارجہ کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے اس ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہت اچھے راستے پر ہیں اور آج خلیج فارس کے ممالک میں اسلامی جمہوریہ ایران اور عمان کے درمیان سیاسی تعلقات بہت منفرد اور بے نظیر ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ آج ہم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تعلقات اپنی بہترین سطح پر ہیں اور ہم نے حالیہ مہینوں میں اقتصادی اور تجارتی تعاون کے میدان میں بڑی پیش رفت کی ہے۔ تاہم، دونوں ممالک کی موجودہ صلاحیتوں کے باوجود ہم ابھی تک تجارتی تعلقات کے اس حجم کو کافی نہیں سمجھتے اور ہم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کی مزید کوششیں کریں۔

انہوں نے امید ہے کہ مستقبل قریب میں دونوں ممالک کے صدور سفر کر سکیں گے۔ عمان کے سلطان نے آیت اللہ رئیسی کو اس ملک کا دورہ کرنے کے لیے باضابطہ دعوت دی ہے ۔ ہمیں امید ہے کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا موڑ پیدا کرے گا۔

امیر عبداللہیان نے اسلامی جمہوریہ ایران کی نئی حکومت میں ہمسائیگی پالیسی کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو دنوں میں ڈاکٹر رئیسی نے امیر قطر کے ساتھ ملاقات میں مختلف شعبوں میں 14 دستاویزات پر دستخط کیے۔

انہوں نے کہا کہ ویانا میں ہمارے مذاکرات میں اب بھی چھوٹے لیکن بہت اہم مسائل باقی ہیں، اور میں نے میونخ کے اجلاس میں اور ویانا میں اعلی ایرانی مذاکرات کار 'علی باقری کنی نے کہا کہ ہماری ریڈ لائنز بہت اہم ہے اور ان کو نظر انداز نہیں کر سکتے ہیں۔

حسین امیر عبداللہیان نے یوکرین میں حالیہ بحرانوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین میں جو کچھ ہو رہا ہے ہم اس سے خوش نہیں ہیں۔ امریکہ اور نیٹو کے اشتعال انگیز رویے نے یوکرین کی صورتحال کو مزید نازک بنا دیا ہے اور ہمارے یقین ہے کہ امریکہ اور نیٹو کی مداخلت سے روس اور یوکرین کے حالات میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ہم تمام فریقین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس بحران کو پرامن طریقے سے ختم کریں۔

امیر عبداللہیان نے افغانستان میں ہونے والی تبدیلیوں کے حوالے سے کہا کہ ہم تمام افغان نسلی گروہوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور ہم افغان گورننگ باڈی سے  ایک جامع حکومت تشکیل دینے کی اپیل کرتے ہیں۔

انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے مذاکرات کے تسلسل کے حوالے سے کہا کہ ہمیں سعودی وزیر خارجہ کی جانب سے عراقی وزیر خارجہ کے ذریعے مذاکرات کی تیاری کا پیغام ملا ہے اور ہم نے بھی مذاکرات کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے بتایا کہ خطے میں بحرانوں کو مذاکرات اور تعاون کے علاوہ حل کرنے کا کوئی راستہ نہیں ہے اور مقابلہ صرف خطے کی تباہی اور خطے کی دولت کے نقصان کا باعث ہوگا۔ خطے کے ممالک دوسروں کے عدم تحفظ کے ذریعے اپنی سلامتی حاصل نہیں کر سکتے ہیں۔

انہوں نے یمن میں ہونے والے بحران کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اب یمن کی صورتحال ایک عظیم انسانی تباہی کی صورت اختیار کر چکی ہے اور ایران خطے میں امن و سلامتی کے قیام، انسانی محاصرے کے خاتمے ، یمن میں جنگ کے خاتمے اور یمنی-یمنی مذاکرات کے آغاز کے لیے تیار ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ویانا مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ویانا مذاکرات میں بہت کم مسائل باقی رہ گئے ہیں۔ ہم نے مغربی ممالک پر واضح کردیا ہے کہ ہم ریڈ لائنوں کو عبور نہیں کریں گے۔

عمان کے وزیر خارجہ بدر بن حمد البو سعیدی نے دوہ تہران پر اپنی خوشی اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور عمان کے تعلقات مطلوب سطح پر ہیں ہم ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ مجھے فخر ہے کہ میں عمان کے سلطان کی طرف سے ایران کے صدر اور اپنے برادر جناب آقائی سید ابراہیم رئیسی کے لئے دعوتنامہ لایا ہوں ۔ ایران اور عمان کے تعلقات دوسرے ممالک کے لئے نمونہ عمل ہیں اور ایرانی صدر کے دورہ عمان کے بعد دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں نئے باب کا آغاز ہوگا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@ 

https://twitter.com/IRNAURDU1

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .