رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے علامہ "حمید شہریاری" اور تقریب اسلامی مذاہب کے وفد کے اراکین نے آج بروز بدھ کو شہر "کراچی" میں مذہبی اشرافیہ اور اسلامی مذاہب کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کرنے سمیت شیعوں کے مدینہ العلم کے مسجد اور حسینیہ، امام خمینی (رہ) کے مدرسے اور دارالعلوم مجددیہ نعیمیہ کا دورہ کیا۔
ان ملاقاتوں میں پاکستان کے بڑے سنی اجتماع کے سربراہ، دارالعلوم نعیمیہ کے پروفیسرز، مدرسہ امام خمینی (رہ) میں شیعہ اشرافیہ، پاکستان کی قومی یکجہتی کونسل کے عہدیداروں کے علاوہ کراچی میں قائم ایرانی خانہ فرہنگ کے سربراہ "کامران پزشکی" نے شرکت کی۔
اس موقع پر شہریاری نے کہا کہ ہم نے ان دنوں کے دوران، مدرسوں کا دورہ کرتے ہوئے پاکستانی علماء سے بات چیت کرنے سے دیکھا کہ اس پڑوسی ملک کا معاشرہ، مسلمانوں کے اتحاد کی طرف بڑھ رہا ہے، اور شیعوں اور سنیوں نے مسلمانوں کے درمیان اتحاد پر زور دے رہا ہے۔
مدرسہ اور یونیورسٹی کے پروفیسر نے مزید کہا کہ شیعوں اور سنیوں کے اتحاد میں دنیائے تشیع کے عظیم انسانوں کا عقیدہ ہے کہ اسلام کو آگے بڑھانے کے لیے تمام مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیعوں اور سنیوں کا اتحاد ایک حکمت عملی ہے اور ہمارا عقیدہ ہے کہ شیعہ اور سنی کے درمیان اتحاد قرآن اور پیغمبر اکرم (ص) کا حکم ہے۔
علامہ شہریاری نے مزید کہا کہ ہر ایک کا عقیدہ ان کیلئے قابل احترام ہونا ہوگا تا ہم ہمارا کہنا یہ ہے کہ مل جل کر امن سے رہنا اور تعاون کے لیے مشترکہ مفادات حاصل کرنا ہوگا۔
نیز علامہ شہریاری اور ان کے ہمراہ وفد نے آج کی ملاقاتوں کے سلسلے میں امام خمینی (رہ) کے مدرسے کا دورہ کرتے ہوئے اس مدرسے کے سربراہ علامہ "غلام عباس رئیسی"، صوبہ سندھ کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے پروفیسرز اور مذہبی رہنماوں سے ملاقات کی۔
اس موقع پر علامہ رئیسی نے ایرانی وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی اہمیت پر گفتگو کی اور شہید جنرل سلیمانی کی دوسری برسی پر تبصرہ کرتے ہوئے آپ سے خراج عقیدت پیش کیا۔
در این اثنا علامہ شہریاری نے کہ کہ داعش نے جنرل سلیمانی کی بہادری اور ان کے پختہ عزم کی وجہ سے شکست کھائی اور انہوں نے شہادت کے بعد مسلم نوجوانوں کا انتہائی قابل قدر نمونہ بن گیا۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ تقریب مذاہب اسلامی کا فرض ہے کہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو مضبوط کرے اور میں نے پاکستانی سنیوں کے اس اجتماع میں عدم تفرقہ اور اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ