15 دسمبر، 2021، 4:50 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84578369
T T
0 Persons
خلیج فارس تعاون کونسل کے الزامات بے بنیاد ہیں: ایران

تہران، ارنا- ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے خلیج فارس تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس کے حالیہ جاری کردہ بیان میں بے بنیاد اور کئی بار دھرائے گئے الزامات کا مسترد کرتے ہوئے ایسے بیانات کو کونسل کے بعض رکن ممالک کے ایران کے خلاف غیر تعمیری اور نامناسب رویے کا تسلسل قرار دیا۔

رپورٹ کے مطابق، "سعید خطیب زادہ" نے خلیج فارس تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس کے حالیہ جاری کردہ بیان میں بے بنیاد اور کئی بار دھرائے گئے الزامات کا مسترد کرتے ہوئے ایسے بیانات کو کونسل کے بعض رکن ممالک کے ایران کے خلاف غیر تعمیری اور نامناسب رویے کا تسلسل قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ توقع کی جاتی تھی کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور خلیج فارس تعاون کونسل کے درمیان حالیہ سفارتی اقدامات اور تحریکوں سے ہم علاقائی تعاون کے حوالے سے  اسکونسل کی جانب سے ایک نیا رویہ دیکھیں گے۔

خطیب زادہ نے خلیج فارس تعاون کونسل کے چند ممالک سے، جو ابھی تک کونسل کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں اور اس نام سے اپنے غیر تعمیری موقف کا اظہار کر رہے ہیں، پر زور دیا کہ وہ علاقائی مسائل کے بارے میں اپنے خیالات اور نقطہ نظر پر نظر ثانی کریں اور تعاون کے راستے کو بار بار الزامات لگانے سے بدل دیں۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یمن میں جنگ کے جاری رہنے، غیر ملکی عسکریت پسندی میں اضافہ اور صیہونی ریاست کے تباہ کن عناصر کی آمد نے خطے کی سلامتی اور استحکام کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران نے اس حوالے سے اپنے گہرے خدشات کا اظہار کرتا ہے۔

خطیب زادہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے پرامن ایٹمی پروگرام، میزائل دفاعی پروگرام اور اپنی فوجی پالیسیوں اور دفاعی دفاع سے متعلق معاملات میں کسی بھی مداخلت کو برداشت نہیں کرے گا۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ہمارے ملک کے ناقابل تبدیل اور واضح موقف کا اظہار کرتے ہوئے تین ایرانی جزائر ابو موسی، بڑے تنب اور چھوٹے تنب کو اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین کا اٹوٹ حصہ قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ان جزائر پر کسی بھی دعوے کو اس کے اندرونی معاملات اور علاقائی سالمیت میں مداخلت قرار دے کر اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان جزائر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام اقدامات ناقابل تنسیخ حقوق کے مطابق اور ملک کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے مطابق اٹھائے گئے ہیں۔ اور ان مداخلت پسندانہ مؤقف کو کسی بھی شکل میں دہرانا مکمل طور پر مسترد ہے اور اس کا موجودہ قانونی اور تاریخی حقائق پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

 خطیب زادہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی نئی حکومت نے اپنے اسٹریٹجک وژن اور اصولی پالیسیوں کی بنیاد پر ہمیشہ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعاون کو خطی مسائل کا حل سمجھتا ہے اور  بین الاقوامی اصولوں اور قواعد کی بنیاد پر تعلقات کی ترقی میں مثبت اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .