ان خیالات کا اظہار- ایران اسٹیٹ پراپرٹی اینڈ ڈیڈز رجسٹریشن آرگنائزیشن کے سربراہ "میر طاہری" نے عالمی دانشوارنہ املاک کی تنظیم کی جنرل اسمبلی کے 62 ویں اجلاس کے موقع پر ایک خصوصی انٹرویو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
میر طاہری نے اپنے ریکارڈوں کا حوالہ دیتے ہوئے دانشورانہ املاک کی تازہ ترین صورتحال، آنے والے سالوں کا ویژن، ایران کی جدید صنعتوں، ایرانی ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کی ثقافتی اور معاشی اہمیت اور ان کی حمایت سمیت دیگر مسائل پر گفتگو کی۔
انہوں نے دانشورانہ املاک مرکز کے ڈھانچے کو متعارف کراتے ہوئے صنعتی املاک کی حمایت اور عالمی دانشورانہ املاک کی تنظیم میں اسلامی جمہوریہ ایران کی نمائندگی میں اس مرکز کے فرائض اور مشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اب تک صنعتی املاک کے شعبے میں ڈبلیو آئی پی او کے زیر انتظام 17 میں سے آٹھ معاہدوں کو تسلیم کر چکا ہے اور جلد ہی ویانا اور سٹراس برگ معاہدوں اور جنیوا-لزبن دستاویز کو تسلیم کر لے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران دانشورانہ املاک کے میدان میں سرفہرست ممالک میں سے ایک ہے اور ڈبیلو آئی پی او کیجانب سے گزشتہ سال ٹریڈ مارک ڈیکلریشن، صنعتی ڈیزوائن اور ایجادات کی رجسٹریشن کے شعبے میں شائع کردہ اعدادوشمار کے مطابق وہ دنیا میں 5 ویں، 12 ویں اور 20 ویں نمبر پر ہے جو جی ڈی پی اور خریداری کی طاقت کے لحاظ سے ایک اہم کامیابی ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ