ان خیالات کا اظہار میجر جنرل "محمد باقری" نے اسلام آباد کی "نورخان" ائیرپورٹ کی آمد کے موقع پر اسلام آباد میں تعینات ارنا نمائندے کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ان کا دوسرا سرکاری دورہ پاکستان ہے جو کورونا وبا کے پھیلاؤ کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریہ اسلامی ایران اور پاکستان کے درمیان گہرے اور وسیع پیمانے پر تعلقات ہیں اور خاص طور پر ہم نے حالیہ برسوں میں مشترکہ سرحدوں میں انتہائی تعاون کیا ہے اور اب سرحدوں کی صورتحال میں مزید بہتری آئی ہے۔
ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا کہ اس دورے میں، ہم ایران اور پاکستان کے درمیان طویل مشترکہ سرحدوں پر زیادہ سے زیادہ سیکورٹی کے لیے مواصلات کی ترقی پر تبادلہ خیال کریں گے۔
میجر جنرل باقری نے حالیہ صورتحال کے اہم ترین مسائل میں سے ایک کو افغانستان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کو اس حوالے سے بہت سارے خدشات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں سلامتی کی صورتحال اور دونوں پڑوسی ممالک پر ان واقعات کے نتائج کو دیکھتے ہوئے، ہمیں ایک دوسرے سے مشورہ کرنا ہوگا اور ایسے فیصلے کرنے ہوں گے جو افغانستان کو امن اور ایک جامع حکومت کے قیام کی طرف لے جائیں۔
میجر جنرل باقری نے اس امید کا اظہار ایران اور پاکستان کے درمیان مشاورت، افغانستان کے دو پڑوسی ممالک کی حیثیت سے ان مسائل کو روکے گی جن کی اب پیش گوئی کی جا رہی ہے اور افغانستان میں بہتر صورتحال پیدا ہو گی۔
ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان کے اعلی فوجی حکام سے دنیائے اسلام کے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس دورے کے دوران، ایران اور پاکستان کے درمیان عسکری اور دفاعی تعلقات میں مزید پیش رفت ہوگی، جو حالیہ برسوں میں بہت زیادہ ترقی کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ یرانی مسلح افواج کے سربراہ ایک اعلی سطحی فوجی وفد کی قیادت میں باہمی تعاون بڑھانے کے سلسلے میں منگل کی شام کو اسلام آباد کے دورے پر پہنچ گئے۔
میجر جنرل باقری اور اعلی ایرانی فوجی عہدیداروں کا ایک وفد، پاکستانی آرمی چیف جنرل "قمر جاوید باجوہ" کی باضابطہ دعوت پر منگل کی رات کو اسلام آباد کی "نورخان" ائیرپورٹ پر پہنچ گئے جہاں پاکستان میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر "محمد علی حسینی"، ایرانی فوجی عہدیدار "مصطفی قنبرپور" اور پاکستانی آرمی کے نمائندے کی حیثیت سے جنرل "ثاقب محمود" نے ان کا استقبال کیا۔
میجر جنرل باقری کے دورہ پاکستان کے موقع پر دونوں فریقین کے درمیان، تہران اور اسلام آباد کے دفاعی تعلقات کا فروغ، سرحدوں میں مشترکہ تعاون، انسداد دہشتگردی اور علاقے و دنیائے اسلام کے بعض اہم مسائل پر تبالہ خیال کیا جائے گا۔
نیز پاکستانی فوج کے کمانڈر کے تہران کے آخری دورے کے دوران، دونوں پڑوسی ممالک کے عسکری حکام کی طرف سے طے پانے والے معاہدوں کا جائزہ؛ میجر جنرل باقری کی اپنے پاکستانی ہم منصب اور دیگر اعلی سیاسی، فوجی اور سیکورٹی حکام کے ساتھ مذاکرات کا ایک اور محور ہے۔
میجر جنرل محمد باقری، دورہ اسلام آباد کے موقع پر پاکستانی وزیر اعظم "عمران خان" چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل "ندیم رضا" اور دیگر فوجی حکام سے ملاقات اور مذاکرات کریں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ