ایرانی حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ملک کے موجودہ مواقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی

تہران، ارنا - انہوں نےجوہری معاہدے اور پابندیوں کے اٹھانے سے متعلق ایران کے موقف کو  نظام کے اصولی مواقف میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکومت کی تبدیلی کے ساتھ جوہری معاہدے کے بارے میں ایران کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور اگر کوئی معاہدہ طے پا جاتا ہے تو رئیسی کی حکومت اس کے ساتھ وفادار ہوگی۔

یہ بات سعید خطیب زادہ نے منگل کے روز صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ بعض مغربی عہدیداروں کے موقف، کہ ایک نئے معاہدے کے قیام کیلیے نئی ایرانی حکومت کے آنے کا انتظار کریں، کے بارے میں بتایا کہ جوہری معاہدے اور پابندیوں کو ختم کرنے کے بارے میں ایرانی موقف نظام کے اصولی مواقف میں سے ایک ہے اور حکومت کی تبدیلی کے ساتھ اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ لہذا اگر کوئی معاہدہ طے پا جاتا ہے تو مسٹر رئیسی کی حکومت بھی اس کی وفادار ہوگی ، کیونکہ کچھ دوسری جماعتوں کے نقطہ نظر کے برعکس دیئے گئے وعدوں اور طے پانے والے معاہدوں پر عمل کرنا ہمیشہ اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے ایک اصل ہے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ویانا مذاکرات میں پیشرفت کے بارے میں کہا کہ ویانا مذاکرات میں پیشرفت ایک حقیقت ہے جس کو تمام فریقین نے تسلیم کیا ہے ایک حقیقت ہے جسے تمام فریقین نے بات چیت میں تسلیم کیا ہے، اگرچہ ابھی بھی دیگر اہم معاملات ہیں جن کا فیصلہ دوسری پارٹیوں خصوصا امریکہ کو کرنا چاہیے۔ در حقیقت جوہری معاہدے کی بحالی کو حتمی شکل دینا دوسری پارٹیوں کی جانب سے سخت سیاسی فیصلے کرنے پر انحصار ہے۔

خطیب زادہ نے بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وفد کی کوشش ہے کہ وہ جلد از جلد مذاکرات کا خاتمہ کرے اور ایرانی قوم کے خلاف جابرانہ پابندیوں کو ختم کرے۔ تاہم ، ہم ایسے معاہدے جو ایرانی قوم کے مفادات کو فراہم کرے، تک پہنچنے کے لئے کوئی آخری تاریخ طے نہیں کرتے ہیں اور ایران کے لیے ایک مناسب معاہدہ کے حصول تک بات چیت جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ جیسا کہ متعدد بار کہا ہے، ہمارے پاس کوئی عجلت نہیں لیکن ہم ان مذاکرات کو طویل بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

https://twitter.com/IRNAURDU1

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .