ان خیالات کا اظہار یروان کے دورے پر آئے ہوئے "محمد جواد ظریف" نے آرمینیائی محکمہ خارجہ کے قائم مقام "آرا آیوزیان" سے ایک ملاقات کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے دورہ یروان کو علاقائی صورتحال پر گفتگو کیلئے ایک مناسب موقع قرار دیتے ہوئے آرمینیا میں ایرانی وزیر برائے مواصلات اور شہری ترقی کے حالیہ دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کرلیا کہ اس دورے کے دوران، طے پانے والے معاہدوں پر عمل درآمد سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کے فروع میں مدد ملے گی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے قفقاز کو ایک اہم علاقہ اور اس میں قیام امن کو ایران کی قومی سلامتی کا معاملہ قرار دیتے ہوئے کاراباخ بحران سے متعلق ایران کی اصولی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے، علاقائی سالمیت، خطے کے تمام لوگوں کے حقوق کے احترام اور تنازعات کے پُرامن حل پر زور دیا۔
ظریف نے حالیہ مہینوں کے دوران، تنازعات کو حل کرنے کیلئے ایران کی کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے حالیہ کشیدگی پر خدشات کا اظہار کیا اور تمام فریقین سے صبر و مزاحمت کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے تمام فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ قومی سالمیت کا احترام کرتے ہوئے اپنے اختلافات کو مذاکرات سے حل کریں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر خطے میں کسی بھی تناؤ سے نقصان پہنچے گا لہذا وہ اس حوالے سے تنازعات کا شکار ممالک کے نظریات کو قریب لانے میں تعاون کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔
ظریف نے کہا کہ بین الاقوامی سرحدوں، ممالک کی علاقائی سالمیت اور سرحدوں میں عدم تبدیلی کے احترام کی ضرورت، ایران کی ریڈ لائن ہے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان تناؤ میں کمی آئے گی اور علاقائی ممالک خطے میں پائیدار قیام امن اور سلامتی کیلئے تعمیری اقدامات اٹھائیں گے۔
اس موقع پر آرمینیائی محکمہ خارجہ کے قائم مقام نے باہمی تعاون کے فروغ کیلئے دونوں ملکوں کے حکام کے درمیان مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کرلیا کہ تمام شعبوں میں باہمی تعلقات میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے حالیہ ہفتوں کے دوران، آرمینیا اور آذربائیجان کی سرحدوں میں کشیدگی کو خطے میں قیام امن اور سلامتی کیخلاف قرار دے دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ