یہ بات سید عباس عراقچی جو ویانا میں جوہری مذاکرات کے لئے ایرانی وفد کی سربراہی کر رہے ہیں۔ نے منگل کے روز جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے بعد بتائی۔
انہوں نے کہا کہ ویانا میں ایٹمی معاہدے کی بحالی پر بات چیت تب تک جاری ہوگی جب تک کہ ملک کے مفادات کی تکمیل ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ تمام فریقین اب بھی سنجیدہ ہیں اور سنجیدگی سے مذاکرات کر رہے ہیں لیا ہے ، بہت سے وفود کو امید ہے کہ یہ دور مذاکرات کا آخری دور ثابت ہوسکتا ہے اور ہم کسی نتیجے پر پہنچیں ۔ ہم بھی پرامید ہیں ، لیکن ہم کو تھوڑا سا محتاط رہنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ باقی امور کے حل کے بارے میں کوئی تاریخ نہیں دی جاسکتی ہے اس کے علاوہ میں یہ بھی یقینی طور پر نہیں کہہ سکتا کہ یہ آخری دور ہوگا۔اور باقی مسائل کو اپنے مفادات کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یقینا ہمارا وقت ضائع کرنے کا ارادہ نہیں ہے اور ہم دوسروں کو بھی وقت ضائع کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ایرانی مذاکرات کار نے کہا کہ ہم احتیاط ،پرسکون اور حکمت کے ساتھ آگے بڑھیں گے ، ہم بلا وجہ جلدی نہیں کریں گے ، البتہ مذاکرات کو غیر ضروری طول دینے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ اور ہمیں امید ہے کہ اس دور میں نتائج حاصل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بلاوجہ جلدی نہیں کریں گے اور اسی کے ساتھ ہم بغیر کسی منطق اور وجہ کے مذاکرات کو طول نہیں دیں گے۔ وقت ہمارے لئے معیار نہیں بلکہ ملکی مفادات کا حصول ہمارے لئے کسوٹی ہے اور جب تک یہ مفادات حاصل نہ ہوئے تب تک مذاکرات جاری رہیں گے
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ