ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر "سعید نمکی" نے آج بروز اتوار کو حج اور زیارت ادارے کے سربراہ "علیرضا رشیدیان" کیساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ کوورنا وائرس کی صورتحال بالکل غیر متوقع ہے اور جو بھی اس وائرس کے خاتمے کا اعلان شائع کرے اس نے اپنی زندگی کی ایک اسٹریٹجک غلطی کی ہے۔
ڈاکٹر نمکی نے مزید کہا کہ لہذا حج و زیارت تنظیم کو حجاج کو سعودی عرب کے ممکنہ شروط میں سے ایک کے طور پرکورونا ویکسین لگانے کی فکر نہیں کرنی چاہئے کیوںکہ ہم یقینا یہ کام کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حج فریضے کو دیگر زیارتی اجتماعات کے مقابلے میں صحت کے حفاظتی تدابیر کیساتھ ادا کیا جائے گا اور اگر حج 30 فیصد لوگوں کیساتھ ہو اور باری باری پہلے اور دوسرے مدینہ کے مابین ہو تو ہم اس کا اہتمام کرسکتے ہیں؛ یقینی طور پر تب تک ہم کم از کم 40 ہزار سے 50 ہزار تک ویکسین کی فراہم کرسکیں گے۔
ایرانی وزیر صحت نے کہا کہ انھیں ابھی بھی حج سے متعلق کوئی پیش قیاسی صورتحال نظر نہیں آرہی ہے اور تب تک ہمارے پاس ابھی بھی وقت باقی ہے اور ہم تمام پہلوؤں کا جائزہ لیں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ