ایرانی چیف جسٹس کا جنرل سلیمانی کے قتل کیلیے امریکی جنایت کیخلاف قانونی چارہ جوئی پر زور

تہران، ارنا – ایران کے چیف جسٹس نے جنرل سلیمانی کے قتل کیلیے امریکی جنایت کیخلاف قانونی چارہ جوئی پر زور دیا.

یہ بات علامہ "سید ابراہیم رئیسی" نے آج بروز ہفتہ عراق کی سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ جسٹس فائق زیدان کے ساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے میں گفتگو کرتے ہوئے کہی.

انہوں نے ایران اور عراق کے دو عظیم جنرلوں کی شہادت کے لیے امریکی اقدام کو خوفناک اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جرم تمام بین الاقوامی قوانین کے برخلاف ہے اور ایرانی اور عراقی عوام کا سنجیدہ مطالبہ اس دہشتگردی واقعے میں تمام ملوث عناصر کو سزا دینا ہے.

علامہ رئیسی نے عراقی حکومت، قوم اور اعلی عراقی دینی پیشوا کی جانب سے اس جنایت کی مذمت کے لیے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی جانب سے اس جرم کیخلاف قانونی چارہ جوئی کی جانی چاہیے.

اس موقع میں فائق زیدان  نے کہا کہ ہم اس مسئلے کے جائزہ لینے کے لیے مکمل تیار ہیں.

تفصیلات کے مطابق 3 جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکہ کی جانب سے راکٹ حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر قدس جنرل قاسم سلیمانی سمیت عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر "ابومهدی المهندس" شہید ہوگئے۔

ٹرمپ نے اس ہوائی حملہ اور جنرل سلیمانی کے قتل کا حکم دیا تھا.
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .