یہ بات نائب ایرانی وزیر سڑک اور شہری ترقی "محمد راستاد" نے منگل کے روز ایران کے جنوبی جزیرے کیش میں عالمی سمندری نمائش کی افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہی.
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ایرانی حکومت سمندری نقل و حمل کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانا، ملکی ٹرانزٹی صلاحیتوں کی ترقی اور نقل و حمل کی صنعت کی ترقی کے لئے علم کی بنیادوں پر کمپنیوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے کوشش کر رہی ہے.
راستاد نے اس حوالے سے ہونے والے اقدامات اور منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو سال کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران، بھارت اور افغانستان کے درمیان ٹرانزٹی معاہدے پر دستخط کردیا گیا جس کے تحت ہمارے ملک انڈین اوشین اور وسطی ایشیا کے ممالک کی خدمات پیش کر رہا ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ دستخط ہونے والے معاہدے سے متعلقہ پہلی اسٹریٹجک کمیٹی کی آئندہ ہفتے ایرانی جنوبی علاقے چابہار میں منعقد ہوگی جس کے نتیجے میں عالمی ٹرانزٹ میں چابہار کی صلاحیتوں کی ترقی کا باعث بنے گی.
ایران کی پورٹس اور سمندر امور اتھارٹی کے سربراہ نے کہا کہ سمندری تجارت کی ترقی کے ساتھ چابہار بندرگاہ کی صلاحیت سالانہ 20 سے 80.5 لاکھ ٹن تک پہنچ ہوجاتی ہے جو پہلی بار کے لئے اناج کی کھیپ لے جانے والی ایک بڑی کشتی جو برازیل سے چلی تھی، 73 ہزار ٹن مکئی لے کر اس بندرگاہ پر لنگرانداز ہوگئی.
9393*274**
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
جزیرے کیش، 18 دسمبر، ارنا - ایران کی پورٹس اور سمندر امور اتھارٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران عالمی ٹرانزٹ نیٹ ورک میں اہم کردار ادا کر رہا ہے جس میں ان کی پوزیشن مستحکم ہے.