تہران، ارنا- ایرانی وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان" نے اپنے روسی ہم منصب "سرگئی لاوروف" سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، باہمی، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل سمیت ایران کیخلاف پابندیوں کی منسوخی کے ویانا مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، امیر عبداللہیان نے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی معاہدوں اور اطلاعاتی تحفظ کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی کابینہ کے حالیہ فیصلے اور اسے منظوری کے لیے اسلامی مشاورتی اسمبلی کے پاس بھیجنے کا حوالہ دیا اور روس کی طرف سے ان دستاویزات کی منظوری کا خیرمقدم کیا۔

انہوں نے جنگ اور پابندیوں کے استعمال کے خلاف ہمارے ملک کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے جنگ بندی اور مذاکرات کی میز پر واپسی کے لیے تہران کی حمایت پر زور دیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، روس کے ساتھ بہترین تعلقات کی بنیاد پر، یوکرین کے تنازع کے حل کے لیے کسی بھی سفارتی کوشش کی حمایت کرتا ہے اور اس بحران کے حل میں ثالثی کا کردار اداکرنے اور مدد کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے ایران کیخلاف پابندیوں کی منسوخی کے ویانا مذکرات سے متعلق کہا کہ اگر امریکی عقل سے کام لیں تو  جوہری معاہدہ ہو جائے گا؛ انہوں نے اس سلسلے میں تمام جماعتوں سے حکمت عملی پیش کرنے پر بھی زور دیا۔

امیر عبداللہیان نے ایرانی سرخ لکیروں کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک اچھے، مضبوط اور پائیدار معاہدے تک پہنچنے کے لیے تہران کے سنجیدہ ارادے پر زور دیا اور ایران کی طرف سے منظور شدہ معاہدے کی حمایت میں روس کے مثبت موقف کی تعریف کی۔

نیز دونوں فریقین نے اس ٹیلی فونک رابطے کے دوران، باہمی معاملات کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

دراین اثنا روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے تہران ماسکو کے تعلقات کو اہم قرار دیا۔لاوروف نے اس بات پر زور دیا کہ روس کی ترجیح دونوں ممالک کے درمیان دستخط شدہ دستاویزات پر عمل درآمد کرنا ہے، انہوں نے کہا  وہ ذاتی طور پر متعلقہ تنظیموں کے درمیان ہم آہنگی کے معاملات کو کسی نتیجے پر پہنچنے تک آگے بڑھائیں گے۔

انہوں نے معاہدے کے حصول پر روس کی مسلسل حمایت اور ایرانی فریق کے مفادات اور مطالبات کو پورا کرنے کے لیے ایک منصفانہ معاہدے تک پہنچنے کے لیے ماسکو کی کوششوں پر زور دیا۔

روس کے وزیر خارجہ نے امریکہ اور مغرب کے غیر تعمیری موقف پر تنقید کرتے ہوئے یوکرین کی تازہ ترین تبدیلیوں کی وضاحت کی اور یوکرین مسئلے سے متعلق مذاکرات پر توجہ دینے کے لیے کسی بھی اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس سلسلے میں ایران کے کردار کو تعمیری قرار دیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

لیبلز