ایک پائیدار معاہدے کے حصول کو امریکہ کے جرات مندانہ فیصلے کی ضرورت ہے: امیر عبداللہیان

تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی کانگریس کے حالیہ بل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک پائیدار معاہدے کی ماضی کے غلط رویے کا ازالہ کرنے کے لیے امریکہ کے جرات مندانہ فیصلے کی ضرورت ہے۔

یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹرش کے ساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے امریکی کانگریس کے حالیہ بل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک پائیدار، مضبوط اور منصفانہ معاہدے کو ماضی کے غلط رویے کے ازالہ کیلیے امریکی حکومت کے ایک حقیقت پسندانہ اور جرأت مندانہ فیصلے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اس گفتگو کے دوران یمن، افغانستان، یوکرین کی صورتحال اور پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات سمیت بعض علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے یمن میں عارضی جنگ بندی کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس فائر بندی کے تسلسل پر زور دیا۔

امیر عبداللہیان نے افغانستان میں انسانی اور سلامتی کی صورتحال کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے افغانستان میں تمام نسلی گروہوں کی شمولیت سے ایک جامع حکومت بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے افغان مہاجرین کی لہر کا ذکر کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بے گھر ہونے والوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔

امیر عبداللہیان نے افغانستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافے اور اس ملک میں غربت کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے افغان عوام کے منجمد وسائل کو آزاد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نےاقوام متحدہ سے توقعات کا ذکر کرتے ہوئے امن اور سلامتی کے قیام  کےلیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی کوششوں کی تعریف کی۔ 

امیر عبداللہیان نے یوکرین کی جنگ کے ساتھ مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے جنگ سے بچنے اور سیاسی حل پر توجہ دینے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی سیاسی کوششوں کا حوالہ دیا۔

انہوں نے بتایا کہ یوکرین کے بحران کو عالمی برادری کو افغانستان میں تباہ کن انسانی صورتحال پر توجہ دینے سے نہیں روکنا چاہیے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کے زیادہ سے زیادہ دباؤ کی غلط پالیسی مذاکرات کی موجودہ حالت کی وجہ ہے۔

انہوں نے یورپی یونین کے ذریعے ایران اور امریکہ کے درمیان مسلسل پیغامات کے تبادلے کا حوالہ دیتے ہوئےکہا کہ موجودہ صورتحال پر زیادہ سے زیادہ امریکی دباؤ کی غلط پالیسی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے یمن میں جنگ بندی کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کی تعمیری کوششوں اور مؤقف کو بھی سراہا اور ان کا خیرمقدم کیا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ رکاوٹوں کو دور کرنے سے ہم صنعا کے ہوائی اڈے سے پروازیں اور یمن میں بین الصوبائی مواصلات اور جنگ بندی کا تسلسل دیکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کے تسلسل اور سفارتی تعلقات کی بحالی کیلیے امید کا اظہار کیا۔

گوٹرش نے افغانستان میں ایک جامع حکومت کی تشکیل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسلامی جمہوریہ کی انسانی امداد اور افغان پناہ گزینوں کی میزبانی میں ایران کے تعمیری کردار پر شکریہ ادا کیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .