صوبہ شمالی خراسان کے گاؤں باغ شجرد سے تعلق رکھنے والے سید قاسم عرب شاہی شترمرغ کی افزائش کی صنعت میں کام کرنے والے علما میں سے ایک ہیں اور اپنے دس سالہ تجربے کے ساتھ، دلچسپی رکھنے والوں کو اس پرندے کی دیکھ بھال اور افزائش کے بارے میں مشورہ بھی دیتے ہیں۔ان کے مطابق اس میدان میں قدم رکھنے کا مقصد ملک میں مزاحمتی معیشت کی سمت قدم آگے بڑھانا ، منتشر سرمائے کو سپورٹ کرنا اور صوبے میں صحت مند، پائیدار اور مستقل روزگار پیدا کرنا ہے۔
سید قاسم نے 2013 میں، شتر مرغ کے دو جوڑوں کے ساتھ اس کی فارمنگ کا آغاز کیا تھا اور اب ان کی تعداد 150 تک پہنچ گئی ہے۔
شتر مرغ کی افزائش زراعت اور کاروبار کے میدان میں کم معروف کاروباروں میں سے ایک ہے، لیکن یہ ایک اچھا منافع بخش کارروبار شمار ہوتا ہے۔ ایران میں اس پرندے کی افزائش 70 کی دہائی میں شروع ہوئی اور ان دنوں تیزی سے فروغ پارہی ہے۔ اس وقت ایران شترمرغ کی افزائش میں جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے بعد دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔ ایران کے موسمی حالات شتر مرغ کی صنعت کے تیزی سے فروغ پانے کی بڑی وجہ شمار ہوتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ