تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر "حسن روحانی" نے آج بروز جمعرات کو "ولادیمیر پیوٹن" سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، تمام شعبوں بشمول سیاسی، معاشی، سائنسی اور ثقافتی میدان میں روس سے تعاون کے فروغ پر زور دیتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے نفاذکیلئے عہدیداروں اور حکام کے درمیان باہمی مشاورت اور مذاکرات سے مسرت کا اظہار کرلیا۔
اس موقع پر صدر روحانی نے شام میں قیام امن سے متعلق ایران، روس اور ترکی کے درمیان آن لائن اجلاس کے انعقاد کا حوالہ دیتے ہوئے اس مقصد کے حصول کیلئے آستانہ امن عمل کے فریم ورک کے اندر ان تینوں ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ پر زور دیا۔
انہوں نے جوہری معاہدے کے تحفظ اور اس کے بھرپور نفاذ کی اہمیت کا ذکرکرتے ہوئے امریکی یکطرفہ اقدامات اور ان کیجانب سے ایران کیخلاف اسلحے کی پابندی میں توسیع کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
صدر روحانی نے ایران اور دیگر ملکوں میں عالمگیر وبا کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذکر کرتے ہوئے اس حوالے سے روس سے تعاون اور تجربات کے تبادلہ پر زور دیا۔
در این اثتا روسی صدر نے اس عرم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک گزشتہ پانچ سالوں کی طرح ایران جوہری معاہدے کے تحفظ اور اس کے بھر پور نفاذ کی حمایت کرے گا۔
پیوٹن نے تمام شعبوں میں ایران سے تعلقات کی توسیع پر زور دیتے ہوئے کرونا وائرس کی روک تھام سے متعلق باہمی تعاون میں دلچسبی کا اظہار کردیا۔
روسی صدر نے بین الاقوامی صفحے پر ایران کے مواقف کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھنے پر زور دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ