ارنا رپورٹ کے مطابق، "ناصر کنعانی" نے ایران کے اندورنی معاملات میں امریکی حکام کے مداخلت پسندانہ دعووں کے تسلسل بشمول امریکی قومی سلامتی کے مشیر کے حالیہ بیانات کے رد عمل میں کہا کہ ماضی اور حال میں امریکی حکومت کی تاریخ اور نقطہ نظر کا مشاہدہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ انسانی حقوق کو اس کی سیاست اور عمل میں کوئی حقیقی جگہ نہیں ہے اور امریکی حکومت نے ہمیشہ انسانی حقوق کے معاملے میں سیاسی اور دوہرا رویہ اپنایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کے معاملے میں امریکہ کے غلط بیانات اور اقدامات کی ایک مثال یہ ہے کہ دنیا کی بعض انتہائی آمرانہ حکومتیں اور ریاستیں، جن میں صہییونی نسل پرست ریاست بھی شامل ہے، جن کے متضاد اور انسانی حقوق مخالف رویے پر اتفاق ہے؛ امریکہ کے دوست اور اسٹریٹیجک اتحادی سمجھے جاتے ہیں۔
کنعانی نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر کے نئے بیانات کو انسانی حقوق، خواتین اور قیدیوں کے دفاع کی آڑ میں ایران میں حالیہ فسادات میں اس ملک کی مداخلت اور حمایت کی تصدیق قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ امریکی حکام کے انسانی حقوق کے سے متعلق جھوٹ بولنے اوراسے سیاسی کرنے میں اتنا ہی کافی ہے کہ انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کیخلاف چار دہائیوں کے زیادہ سے زیادہ دباؤ اور یکطرفہ اور غیر قانونی پابندیوں کے دوران، ایران کے عوام کی زندگیوں، صحت، ملازمتوں، معاش اور سلامتی پر ان پابندیوں کے جہتوں اور غیر انسانی نتائج پر کبھی کوئی توجہ نہیں دی اور انہوں نے تمام ایرانی عوام پر، بشمول ایرانی بچوں، عورتوں، لڑکیوں اور ماؤں پر، بغیر کسی امتیاز کے ظالمانہ اور اپنے الفاظ میں مفلوج کردینے والی پابندیاں عائد کیں۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکی حکومتی اہلکاروں کی منافقت اور مسلسل جھوٹ کے باوجود عالمی رائے عامہ کو اس حکومت کی انسانی حقوق کی سیاہ تاریخ کا کافی علم ہے اور وہ ان کی بیان بازی اور سیاسی شوز سے دھوکا نہیں کھا سکے گی۔
واضح رہے کہ 14 دسمبر کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے خواتین کی حیثیت میں ایران کی رکنیت، امریکہ اور وائٹ ہاؤس کے مغربی اتحادیوں کی جدوجہد کی وجہ سے منسوخ کر دی گئی۔ امریکی حکام نے اس غیر قانونی اقدام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ر مداخلت پسندانہ بیانات میں اسلامی جمہوریہ ایران کیخلاف خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu