تہران، ارنا- لبنانی مزاحتمی تنظیم حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے منگل کے روز کو کہا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ نے یوکرین کو روس کیخلاف جنگ کیلئے اکسایا۔

لبنان المنار ٹی وی چینل کے مطابق، ان خیالات کا اظہار "سید حسن نصراللہ" نے منگل کے روز، بیروت کے جنوبی مضافات میں ویٹرنز ڈے کی یادگاری تقریب میں ویڈیو کانفرنس میں کیا۔

حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ کہ دنیا بھر میں امریکی اور یورپی فوجوں کے جرائم کی سزا میں ہزاروں مقدمات چلانے چائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تکفیریوں نے گزشتہ ہفتے پاکستان کی نماز جمعہ کو نشانہ بنایا تو دنیا خاموش رہی۔ واشنگٹن نہ صرف فلسطین میں اسرائیلی جرائم کی مذمت نہیں کرتا بلکہ دنیا کو ان جرائم کی مذمت کرنے سے بھی روکتا ہے۔

نصراللہ کے مطابق دنیا میں آئے روز اس بات کا ثبوت ملتا ہے کہ امریکیوں پر اعتماد کرنا حماقت، جہالت اور امت اسلامیہ اور قوم کی غفلت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب نے دیکھا کہ امریکہ نے کس طرح افغانستان سے نکل کر امریکہ پر بھروسہ کرنے والوں کو وہاں چھوڑ دیا۔

ان کے مطابق جرمنی سمیت متعدد یورپی ممالک نہیں چاہتے تھے کہ یوکرین کے حالات یہاں تک پہنچیں لیکن امریکہ اور برطانیہ نے یوکرین کو جنگ کیلئے اکسایا۔

حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ واشنگٹن، یوکرین کو یہاں لانے کے باوجود، ہر روز ای بات پر زور دیتا ہے کہ وہ امریکی طیارے اور فوجی یوکرین نہیں بھیجے گا... یوکرین کے حکام شرمندہ اور مایوس ہیں، اور زیلنسکی، ماسکو درخواست پر بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی پناہ کے متلاشیوں کے ساتھ مذہبی، نسلی اور رنگ کی تفریق کی بنیاد پر سلوک کیا جاتا ہے، کیا یہ مغربی تہذیب ہے؟

 لبنان میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے اپنے خطاب کے ایک اور حصے میں کہا کہ امریکی ڈکٹیشن کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے لبنان نہیں بچ سکے گا بلکہ اس کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہ کہ امریکہ کے مطالبات محدود نہیں ہیں، ان مطالبات کو تسلیم کرنے کے بدلے حکام کو کیا ملتا ہے؟

نصر اللہ نے اس بات پر زور دیا کہ لبنان نے پرہیز کرنے کے قابل ہونے باوجود، اقوام متحدہ میں روس کیخلاف ووٹ دیا۔

ان کے بقول، لبنان کو امریکیوں کو بتانا چاہیے کہ لبنانی عوام واشنگٹن کے غلام نہیں ہیں، کیونکہ قومی خودمختاری یہی حکم دیتی ہے۔

حزب اللہ تنظیم کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ کچھ لبنانی جو اب بھی یوکرین میں ہیں، کو بچایا جانا چاہیے، اور جو لوگ اس ملک سے نکل کر لبنان پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، ان پر توجہ دینی چاہئے۔

نصراللہ نے کہا کہ کچھ لبنانی حکام کا خیال ہے کہ امریکی جو چاہتے ہیں وہ بغیر پوچھے کیا جانا چاہیے؛ ہم لبنانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کم از کم آزادی، خودمختاری اور حب الوطنی کا جذبہ رکھیں اور قومی مفاد کا سوچ لیں۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

لیبلز