تہران۔ ارنا- ایرانی وزیر داخلہ نے کہا کہ فرانسیسی انٹیلیجنس ادارے اور داعش سے متعلق کئی عناصر کو حالیہ فسادات میں گرفتار کیا گیا اور ان کو قانونی مراحل گزرنے کیلئے عدلیہ کا حوالہ دیا گیا ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "احمد وحیدی" نے آج بروز بدھ کو کابینہ کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دشمن نے عدم تحفظ کا ماحول پیدا کرنے کی ملک کی سائنسی پیشرفت کو روکنے اور لوگوں کے کاروبار میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔ جو انٹیلی جنس اور سیکیورٹی اداروں کی بھرپور کارروائی سے اپنے اہداف حاصل نہ کرسکے؛ دشمن عوام کے درمیان بات چیت کو ختم کرنے اور حکومت کو عوام کی خدمت سے روکنے کی کوشش کرتا ہے۔

انہوں نے ملک میں حالیہ کشیدگی میں غیر ملکی ممالک کے کردار سے متعلق کہا کہ امریکہ، صہیونی ریاست، سعودی عرب اور  برطانیہ نے مرکزی ہیڈ کوارٹر بنائے ہیں، یقیناً بعض یورپی ممالک نے بھی کردار ادا کیا ہے۔ ایک یورپی ملک کے صدر نے ایک ایسے شخص کے ساتھ تصویر کھنچوائی جو سرکاری طور پر سی آئی اے کا کرائے کا ملازم ہے اور ملک میں مصیبت کی تلاش میں ہے۔ایسے شخص کے ساتھ تصویر کھنچوانا صدر کے لیے بین الاقوامی سیاست میں آخری رسوائی ہے۔

وحیدی نے حالیہ واقعات میں گرفتار ہونے والے شہریوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ فرانس کی خفیہ ایجنسی کے عناصر اور داعش سے متعلق عناصر کو حالیہ فسادات میں گرفتار کیا گیا اور وہ عدلیہ کے اختیار میں ہیں کہ ان سے قانون کے مطابق  مقابلہ کی جائے۔ فسادات میں دیگر قومیتوں کے لوگوں کو گرفتار کیا گیا جن میں سے بعض نے بڑا کردار ادا کیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

لیبلز