تہران۔ ارنا- ایرانی صدر نے کہا کہ دشمن نے جب دیکھا کہ ملک تمام برائیوں اور ناکامیوں کے باوجود ترقی کر رہا ہے تو اس نے ملک میں انتشار پھیلانے کا سوچا لیکن میں یقین سے کہتا ہوں کہ جس طرح دشمن کی ظالمانہ پابندیوں کی پالیسی ناکام ہوئی، اسی طرح ملک کو غیر مستحکم کرنے کی سازش بھی ناکام ہوئی۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، سید "ابراہیم رئیسی" نے آج بروز جمعرات کو شہر پاکدشت کے عوام سے ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دشمن وہی نسخہ نافذ کرنا چاہتا ہے جس نے یہاں کے بعض دوسرے ممالک میں نافذ کیا تھا لیکن جس طرح اس کی پابندیوں کی پالیسی ناکام ہوئی اسی طرح اس کی عدم استحکام کی پالیسی بھی ناکام ہوگئی۔

ایرانی صدر نے کہا کہ دشمن چاہتا تھا کہ ایران کی تیل کی فروخت صفر تک پہنچ جائے، ایران تنہا ہو جائے اور ہماری تجارت رک جائے اور ایران کو علاقائی معیشت سے ہٹا دیا جائے اور ملک میں پیداوار کا پہیہ رک جائے، لیکن اس نے دیکھا کہ تمام تر دباؤ کے باوجود تیل کی فروخت بڑھ گئی؛ علاقائی تجارت میں ایران کا حصہ تقریباً 50 فیصد بڑھ گیا ہے اور ایرانی نوجوانوں کی کوششوں سے ملک میں پیداوار کا فروغ ہوگیا ہے اور اس لیے انہوں نے سرکاری طور پر اعتراف کیا کہ ان کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی شرمناک طور پر ناکام ہو گئی ہے۔

صدر رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ دشمن نے کہا کہ اگر آپ ایف اے ٹی ایف سمیت ہماری شرائط کو تسلیم نہیں کرتے تو آپ خطے اور دنیا کے ممالک کے ساتھ تعلقات نہیں رکھ سکتے، لیکن انہوں نے دیکھا کہ ایران ان کے دعووں کی پرواہ کیے بغیر  شنگھائی تنظیم کا رکن بن گیا اور اس کے علاقائی تعاون اور آمدنی میں اضافہ ہوا اور اس نے قائد انقلاب اسلامی کی رہنمائی سے پابندیوں اور دھمکیوں کو طاقت کے ساتھ مسترد کر دیا ہے اور اپنی جوانی کی پختہ ارادے پر بھروسہ کرتے ہوئے ایک کے بعد ایک ترقی کی چوٹیوں کو فتح کیا اور اسی لیے اس نے افراتفری پیدا کرکے اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی۔

صدر رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ دشمن کا خیال تھا کہ وہ فسادات سے ملک کی ترقی کو روک سکتے ہیں لیکن انہوں نے دیکھا کہ حکومت عوام کے ساتھ ہے۔

انہوں نے ملک کیخلاف مسلط کردہ آٹھ سالعہ جنگ اور مغربی ممالک کی حمایت یافتہ منافقین کے ہاتھوں 17 ہزار سے زائد ایرانی شہریوں کی شہادت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دشمن ان تمام سازشوں میں ناکام رہے، لیکن انہوں نے کوئی سبق نہیں سیکھا، لیکن ہم انہیں بتاتے ہیں کہ ایران کے عوام دنیا کے مشرق و مغرب کے دوسرے ممالک کے لوگ نہیں ہیں بلکہ وہ ایک بہادر، دور اندیش اور باشعور قوم ہیں جو مظلوم ہونے کے باوجود انقلاب اور شہداء کے خون کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہوئے ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

لیبلز