ارنا رپورٹ کے مطابق، نائب روسی وزیر خارجہ "سرگئی ریابکوف" آر ٹی نیوز چینیل سے ایک انٹرویو کے دوران، ویانا جوہری مذاکرات سے متعلق کہا کہ ہمارا مفاد صرف یہ تھا کہ ایران کے ساتھ اپنے جائز معاہدوں کا تحفظ اس لحاظ سے کیا جائے کہ جوہری معاہدے کی بحالی کے بعد اسے کیسے نافذ کیا جائے۔
ریابکوف نے اس بات پر زور دیا کہ "باقی دوسروں پر منحصر ہے"؛ سب کچھ ٹھیک ہونے میں کچھ دن یا شاید چند ہفتے لگیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس نے ایران، امریکہ اور یورپی یونین کے رابطہ کاروں کے ساتھ مکمل رابطے میں مثبت نتائج کو یقینی بنانے کے لیے اپنی پوری کوشش کی ہے۔
واضح رہے کہ ایران کیخلاف پابندیوں کی منسوخی کے مذاکرات کے آٹھویں دور کا 26 دسمبر کو ویانا میں آغاز کیا گیا اور اس مذاکرات میں شریک وفود معاہدے کے مسودہ کو تیار کرنے اور بعض حل طلب مسائل کے طریقے کار نکلنے میں سرگرم تھے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایران اور گروہ 1+4 کے درمیان ہونے والے مذاکرات ایک اہم موڑ پر پہنچ گئے ہیں جہاں مغربی فریقین کے سیاسی فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے تا ہم مغربی فریقین کبھی کبھار نفسیاتی اور میڈیا مہم سے رائے عام کو ان کی فیصلے کرنے کی ذمہ داری سے ہٹانے کی کوشش کرتی ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@