دمٹری پولیانسکی نے اپنے ٹیلیگرام پر لکھا کہ یہ مغربی ساتھیوں کے حقیقی ارادوں کو جانچنے کا ایک اور موقع ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اس بیان میں، ہم نے اپنی تشخیص پیش کی کہ کیا ہوا اور آخر میں، ہم نے سلامتی کونسل میں اپنے ساتھیوں سے پوچھا کہ اگر کسی دوسرے ملک، جیسا کہ سلامتی کونسل کے رکن یا مغربی ملک کے سفارتی مشن پر حملہ کیا گیا تو کیا ہوگا؟ کیا آپ اس حملے کی بھی مذمت اور اظہار تعزیت نہیں کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جمع کرائے گئے بیان میں ہم نے اس بات پر زور دیا ہے کہ صورت حال مزید بگڑنے کی صورت میں اس کی ذمہ داری امریکہ، انگلینڈ اور فرانس پر عائد ہو گی جن میں اسرائیلی حملوں کی مذمت کرنے کی ہمت نہیں۔