اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس کے ساتھ ساتھ سلامتی کونسل کے سربراہ، اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل، اسلامی ممالک اور دنیا کے دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ کے نام ایک خط میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ رمضان کے مقدس مہینے کے آغاز کے ساتھ اور ایسے حالات میں جب غزہ کی پٹی اور فلسطینی مغربی کنارے کے خلاف جنگ کو روکنے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ناکامی کے تسلسل کے گواہ ہیں، امریکہ کی واضح اور دانستہ طور پر ویٹو کیساتھ جنگ روکنے کے ہرموثر اقدام میں رکاوٹ کی وجہ سے فلسطینیوں کی حمایت کے لیے، غزہ کی پٹی کے خلاف فوجی حملوں کو فوری طور پر روکنے اور موجودہ سنگین صورتحال سے نکلنے کے لیے عملی طریقے کی تلاش اور سنجیدہ اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔
امیرعبداللہیان نے تاکید کی کہ غزہ کی پٹی اور رفح میں نسل کشی کا تسلسل اور مغربی کنارے میں جنگی جرائم کے ساتھ ساتھ صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد اور خوراک بھیجنے میں رکاوٹ اور وہاں کے باشندوں کو بھوک سے مرنے کے لیے استعمال کرنا اور خواتین اور بچوں کی اموات نے اس صدی کی سب سے بے مثال انسانی تباہی کے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے خط کے آخر میں کہا کہ رمضان المبارک کے پہلے دن کسی قوم کی نسل کشی کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے، میں اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ رمضان کے مقدس مہینے میں بیت المقدس میں فلسطینی نمازیوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کو کسی بھی قسم کی ممکنہ جارحیت سے روکنے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔