اسلام آباد (ارنا) پاکستان کے وزیر برائے مذہبی امور نے مسئلہ فلسطین کے حل میں اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے کلیدی کردار سمیت عالم اسلام کے موقف کی تائید کرتے ہوئے صیہونیوں کے جرائم کی مذمت کی اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

ارنا کے مطابق، پاکستان کی وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد نے جمعہ کے روز اسلام آباد میں فلسطینی سفیر سے ملاقات کے دوران فلسطین کے نہتے عوام کے خلاف قابض صیہونی فوج کی جارحیت کی مذمت کی۔

انہوں نے فلسطینی قوم کی مدد کے لیے اسلامی دنیا کے بااثر ممالک بشمول ایران، سعودی عرب اور پاکستان کے کردار کو کلیدی قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے اہم ارکان پر مشتمل وفد کو صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہیے تاکہ غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی ہوسکے۔

انیق احمد نے فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت، آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے سلسلے میں پاکستان کی حکومت اور عوام کے مضبوط موقف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد فلسطینی قوم کی امنگوں کی حمایت کے لیے سیاسی، سفارتی اور اخلاقی تعاون جاری رکھے گا۔

انہوں نے فلسطین سمیت دیگر مشترکہ چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے عالم اسلام کے اتحاد کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کو امت اور اتحاد کے تصور کو زندہ کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔

فلسطینی سفیر نے پاکستان کی مسلسل حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جرائم کے 70 فیصد متاثرین غزہ کی مظلوم خواتین اور بچے ہیں۔

7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے غزہ (جنوبی فلسطین) سے صیہونی حکومت کے خلاف الاقصیٰ طوفان آپریشن شروع کیا۔ اپنی ناکامی اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کے راستے بند کر دیے ہیں اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔

غزہ میں محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ 5 ماہ سے جاری جنگ کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔