ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور آج بروز بدھ 22 فروری کو عراق کی وزارت خارجہ میں انعقاد کیا گیا۔
اس مذاکرات میں ایرانی وزیر خارجہ نے اسلامی مزاحمت کے اعلی کمانڈروں شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی مہندس کو دونوں ممالک کے اتحاد اور استقامت کا مظہر قراردیتے ہوئے ایران اور عراق کے جامع قانونی اقدامات کے ساتھ ساتھ اس کیس کو حتمی شکل دینے اور اس غیر انسانی دہشت گردی کے مرتکب افراد کے ٹرائل میں تیزی لانے کا مطالبہ کیا۔
ڈاکٹر امیرعبداللہیان نے عراق کے ساتھ ایران کے تعاون کو اسٹریٹجک قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان سیکورٹی تعاون کی دستاویز کو جلد از جلد حتمی شکل دینے اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے لیے جلد ہی ہائی کمیشن منعقد ہونے پر امید کا اظہار کیا۔
ہمارے ملک کے وزیر خارجہ نے شمالی عراق میں بعض علیحدگی پسند اور دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس مسئلے کے حل کے لیے عراقی فریق کی کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے دونوں ممالک کی اعلی اقتصادی صلاحیتوں اور تجارتی تعاملات کو وسیع اور اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ ایران کے تجارتی مطالبات سے متعلق مسائل جلد اور مکمل طور پر حل ہو جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ آج کی صبج ایک وفد کی قیادت میں عراق کا دورہ کیا۔