عدالت نے جمعہ کے روز اس کی خلاف ورزی کرنے پر 500 ہزار یورو جرمانے کا حکم دیا۔
آئندہ بدھ کو سماعت کا ایک اجلاس مقرر ہے جہاں بیلجیئم کی حکومت ایرانی سفارت کار کی منتقلی کی ضرورت کی وضاحت کرے گی۔
بیلجیئم کی پارلیمنٹ کے ارکان نے دو روز قبل ایران کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی توثیق کی تھی جس کے حق میں 79، مخالفت میں 41 اور 11 نے غیر حاضری دی تھی۔
آسٹریا میں ایرانی سفارت خانے کے سفارت کار اسدی کو بیلجیئم کی حکومت نے اس وقت گرفتار کیا جب وہ تقریباً چار سال قبل جرمنی کی ایک ریاست کے قریب چھٹیوں پر تھے، دو سال سے بیلجیئم کی جیل میں ہے۔
انسانی حقوق کی اعلی کونسل کے سیکرٹری کاظم غریب آبادی نے کہا کہ جرمنی میں اسدی کی گرفتاری، جب کہ انہیں 101 دن تک نامناسب حالات میں جیل میں رکھا گیا، قونصلر تعلقات سے متعلق 1963 کے ویانا کنونشن کے خلاف تھا۔
علاوہ ازیں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اسد کی گرفتاری کو مکمل طور پر غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu