تہران، ارنا- اٹلی کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان" نے آج بروز پیر کو اس ملک کے سرمایہ کارروں اور سرگرم اقتصادی کارکنوں سے ملاقات اور گفتگو کی۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ نے  اس اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان 160 سالوں کے پُرانے اور تاریخی تعلقات کا  ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یورپ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیح اٹلی پر کام کرنے اور توجہ مرکوز کرنے کی ہے اور اس بات کے پیش نظر کہ دونوں ممالک کی معیشتیں ایک دوسرے کو مکمل کر دیتی ہیں تو اس سلسلے میں باہمی تعاون کی بہت بڑی صلاحتیں موجود ہیں۔

انہوں نے کورونا بحران اور یوکرین جنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے فوڈ سیکورٹی اور توانائی کی سیکورٹی کے دو اہم مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ایران، شمال- جنوب اور مشرق- مغرب راہداری کے نفاذ سے موجودہ بحرانوں کو حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے نفاذ پر زور دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کردیا کہ رواں ہفتے کے دوران تہران- روم براہ راست پروازوں کے قیام سے ان پروازوں میں اضافہ ہوجائے گا۔

انہوں نے ویانا میں جوہری مذاکرات کے عمل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو جوہری معاہدے کے اقتصادی ثمرات ملنے کی ضمانت دینے کی ضرورت ہے۔

نیز اس اجلاس میں اٹلی- ایران مشترکہ چیمبر آف کامرس کے سرابراہ "زامپینی" نے گفتگو کرتے ہوئے ایران سے اطالوی سرگرم اقتصادی کارکنوں کے تعاون پر دلچسبی کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں موجودہ رکاوٹوں کو دور کرنے کا مطالبہ کیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

لیبلز