یہ بات سعید خطیب زادہ نے اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بتایا کہ ایران اور یورپی یونین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ طویل وقفہ مذاکرات کے مفاد میں نہیں ہے اور بہتر ہے کہ اس معطلی کو جلد از جلد ملاقات میں تبدیل کریں اور یہ مسئلہ ایجنڈے میں شامل ہے۔
خطیب زادہ نے بتایا کہ مذاکرات کاروں کی آمنے سامنے ملاقات کی حتمی تاریخ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مسٹر مورا اور مسٹر باقری دونوں باقاعدگی اور کبھی کبھار روزانہ بات چیت کر رہے ہیں اور ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں لیکن دوسری ملاقاتوں کے لیے امیر عبداللہیان اور مسٹر جوزف بوریل کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا گیا ہے اور اس کے لیے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ ویانا امریکی فیصلہ کا انتظار کر رہا ہے اور بدقسمتی سے واشنگٹن اپنی رپورٹس میں اپنے فیصلے کو ملتوی کر رہا ہے لیکن ہم مذاکرات کو طویل دینے کو کسی بھی فریق کے مفاد میں نہیں سمجھتے۔
انہوں نے ایران کے ساتھ معاہدے کے لیے سپاہ پاسداران کو مورد الزام ٹھہرانے کی امریکی کوشش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے اور امریکہ کے درمیان جو کچھ باقی رہ گیا ہے اسے ایک مسئلے تک محدود کرنا صرف اور صرف واشنگٹن اور صیہونی حکومت کا مطالبہ ہے اور ہم اپنے مطالبات کو نظرانداز اور آسان نہیں کر سکتے ہیں۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان جو کچھ ہو رہا ہے وہ دو نقطہ نظر کا تصادم ہے۔ ایک نقطہ نظر بین الاقوامی قانون کے نقطہ نظر کو نظر انداز کر کے تمام بین الاقوامی مسائل پر اپنی پالیسی کو مسلط کرنے کی کوشش کرتا ہے اور دوسرا تہران اور اسلامی جمہوریہ ایران کا نقطہ نظر ہے جس بات پر یقین ہے کہ طے پانے والے معاہدے کا احترام کیا جانا چاہیے۔
خطیب زادہ نے کہا کہ امریکہ کے انتخابات اور اندرونی پالیسی ویانا مذاکرات کے نتائج کا تعین نہیں کر سکتے ہیں۔ ٹرمپ کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں کو ہٹایا جانا چاہیے اور ایران کے معاشی فوائد کا فوائد کا مکمل یقینی بناناچاہیے لیکن صیہونی حکومت جان بوجھ کر تخریب کاری کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ شام کے حوالے سے ہمارے اور روس کے درمیان انتہائی سنجیدہ اور قریبی تعلقات ہیں اور ہم نے ہمیشہ سیاسی اور فوجی وفود کے ذریعے اس سلسلے میں اپنے مسائل کا جائزہ کیا ہے اور اس میں کوئی پیچیدہ بات نہیں ہے۔
انہوں نے حالیہ دنوں میں مسجد الاقصی میں صیہونی حکومت کے جرائم کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ آج ہم جس چیز کا مشاہدہ کر رہے ہیں وہ عالم اسلام کا پہلا مسئلہ یعنی فلسطین ہے۔ صیہونی حکومت سازش اور فریب سے اس پہلے مسئلے کو ثانوی مسئلہ میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالم اسلام صیہونی نسل پرست حکومت کی سازشوں کے باوجود، اب بھی مسئلہ فلسطین کو اپنا پہلا مسئلہ سمجھتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یوم قدس کی ریلی جس کی بنیاد امام خمینی نے ڈالی، آزاد اور مسلم قوم کی طرف سے خودمختار ممالک میں بہت شاندار انعقاد کیا جائے گا۔
خطیب زادہ نے ایران-سعودی مذاکرات کے پانچویں دور کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایران سعودی مذاکرات کا پانچواں دور گذشتہ جمعرات کو عراقی اور عمانی حکومت کی کوششوں اور مدد سے جمعرات کو بغداد میں منعقد ہوا۔
سعید خطیب زادہ نے سینٹری فیوجز کی منتقلی کے بارے میں کہا کہ ایران این پی ٹی کا رکن ہے اور عدم پھیلاؤ کے معاہدے کو قبول کر لیا ہے اور تخریب کاری کے بعد ایجنسی کی اطلاع سے سینٹری فیوجز کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایران ترکی اور آذربائیجان کے ساتھ سہ فریقی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔
انہوں نے نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے اقتصادی امور کے دورہ باکو کے حوالے سے کہا کہ حالیہ مہینوں میں ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کے درمیان بہت سے مشترکہ منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
انہوں نے یوکرائن کی جنگ پر ایران کا موقف واضح ہےاور ہم جنگ کے خلاف ہیں، ہم جنگ کو حل نہیں سمجھتے اور ہمارا خیال ہے کہ یہ جنگ مذاکرات اور سفارتی مذاکرات سے ختم ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم جنگ کے ساتھ مخالفت کرتے ہیں لیکن روس کے خلاف عائد شدہ یکطرفہ پابندیوں کو بھی تسلیم نہیں کر سکتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@