ارنا رپورٹ کے مطابق، "بہادر امینیان" نے طلوع نیوز کے ساتھ انٹرویو میں کہا ہے کہ ایران میں افغان تارکین وطن پر ظلم و ستم کی ویڈیوز اور افواہیں منافقین کے دہشت گرد گروہ کی نگرانی میں شائع کی جاتی ہیں؛ اس تنظیم سے وابستہ لوگ منظم طریقے سے ایسی ویڈیوز کی تیاری میں مصروف ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد کابل اور تہران کے تعلقات میں خلل ڈالنے کا ہے۔
افغانستان میں ایرانی سفیر نے مزید کہا کہ افغان تارکین وطن کے ساتھ ناروا سلوک اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی نہیں ہے اور تہران میں افغان سفارت خانہ اس وقت افغان گوررننگ باڈی کے تعاون سے کام کر رہا ہے۔
انہوں نے افغانستان میں قومی مفاہمت کی ضرورت پر زور دیا اور کہ کہ اس سے بڑے پیمانے پر مہاجرت کو روکا جائے گا۔
امینیان نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ افغانستان کے مسائل حل ہو جائیں گے۔ اور اس ملک میں قومی مفاہمت ہو گی اور تمام قبائل خود کو حکومت میں شراکت دار تصور کریں گے۔
افغانستان میں ایرانی سفیر نے مزید کہا کہ ایران اقتصادی بحران کو حل کرنے اور افغانستان کی خود کفالت کے لیے کام کرنے کے لیے افغانستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے تیار ہے تاکہ افغان شہری اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور نہ ہوں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@