بغداد، ارنا- امریکہ کیجانب سے بڑے مالی وعدوں کے مقابلے میں عراقی نوجوانوں کو یوکرین بھیجنے کی پچھلی اطلاعات کے بعد، ایک عراقی مزاحمتی گروپ نے انکشاف کیا کہ امریکہ عراقی نوجوانوں کو یوکرین بھیجنے کے لیے بھرتی کر رہا ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "اصحاب الکھف" نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ، نیٹو کے تعاون سے، عراقی نوجوانوں کو یوکرین بھیجنے کے لیے بھرتی کر رہا ہے تاکہ روسی افواج کیخلاف یوکرینی افواج کے شانہ بشانہ لڑیں۔

بیان کے مطابق، لیتھوانیا، اٹلی، جرمنی اور برطانیہ سے نیٹو کی ایک انٹیلی جنس ٹیم 9 مارچ (9 مارچ 2022) کو بغداد پہنچی تاکہ عراقی نوجوانوں کو یوکرین میں لڑنے کے لیے "کرائے کے فوجیوں" کے طور پر بھرتی کیا جا سکے۔

بیان کے مطابق انٹیلی جنس ٹیم امریکی اڈوں "عین الاسد" (عراق) اور "التنف" (شام) پر تعینات ہے۔

اصحاب الکھف نے اپنی بھرتی صرف عراق تک محدود نہیں رکھی ہے اور یہ کہتے رہے ہیں کہ "دشمن" شام، لیبیا، ترکی، تیونس، سوڈان، مصر سے کرائے کے فوجیوں اور اردن اور صیہونی حکومت کے مشیروں کو بھرتی کر رہا ہے جو سڑکوں پر جنگ میں مہارت رکھتے ہیں۔

 یہ عراقی مزاحمتی گروپ، جس نے پچھلے دو سالوں میں عین الاسد (صوبہ الانبار) اور الحریر (اربیل) میں امریکی فوجی قافلوں اور اڈوں پر حملوں کی ذمہ داری بارہا قبول کی ہے، نے کہا ہے کہ بھرتی کیے گئے زیادہ تر نوجوان سنی ہیں۔

بیان کے مطابق، عراق اور شام میں دہشت گرد گروہوں کے ذریعے روسیوں کے خلاف انتقام کے بہانے اور شام کی حمایت اور یوکرین کے دفاع کے دعوے سے فوجیوں بھرتی کی جاتی ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@