ارنا کے مطابق، سید عباس عراقچی نے اتوار 17 نومبر 2024 کو سوشل میڈیا نیٹ ورک ایکس پر لکھا کہ صدر زیلنسکی (یوکرین) نے ذاتی طور پر تصدیق کی ہے کہ روس کو کوئی ایرانی بیلسٹک میزائل برآمد نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم، یورپی یونین اس بات کے لیے تیار نہیں کہ وہ ایرانی ایئرلائنز پر پابندی کے ذریعے مسافروں کو غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنانے کے عمل سے دستبردار ہو، حالانکہ یہ کارروائی بظاہر روس کو ہمارے میزائل فراہم کرنے کے جھوٹے بہانے کے تحت کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب یورپی یونین میزائل برآمد کرنے کے اسی جھوٹے بہانے کو استعمال کرکے ہماری شپنگ لائنز پر پابندی لگانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس طرز عمل کا کوئی قانونی، منطقی یا اخلاقی جواز نہیں ہے۔ درحقیقت، یہ طرز عمل اسی بات کا سبب بنتا ہے جسے یورپی یونین روکنا چاہتی ہے۔
عراقچی نے تاکید کی کہ آزاد جہاز رانی، سمندری حقوق کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے۔ جب چند منتخب گروہ اسے استعمال کرتے ہیں تو ان کی تنگ نظری کے نتائج عام طور پر انکے گلے پڑجاتے ہیں۔