انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل جو قانونی طور پر بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی ذمہ دار ہے، اپنی ذمہ داری پوری کرے اور ہم اس کونسل سے فوری اور فیصلہ کن ردعمل کا مطالبہ کرتے ہیں۔
عراقچی نے متنبہ کیا کہ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے، تو بڑے پیمانے پر تنازع کا خطرہ ہے۔ صیہونی حکومت کے حامیوں اور اہل کاروں بالخصوص امریکہ اور برطانیہ کی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ صیہونی حکومت کو روکیں، اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ قابض نسل پرست حکومت کو جرائم اور نسل کشی کی سزا سے محروم نہیں رہنا چاہیے، کیونکہ اس استثنیٰ نے حکومت کو جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کو جاری رکھنے کا حوصلہ دیا ہے۔
عراقچی نے مزید کہا کہ لبنان میں صیہونی حکومت کی جارحیت کو علاقے کی عمومی صورتحال سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ اس دہشت گرد حکومت کے لیے بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی وقار کا اصول کوئی معنی نہیں رکھتا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے، امریکہ اور انگلینڈ کی صیہونی حکومت کی غیر مشروط حمایت نے انہیں ہر قسم کے برے رویے کی اجازت دے دی ہے۔
عراقچی نے واضح کیا کہ غزہ میں جنگ بندی کے بغیر خطے میں امن کی کوئی ضمانت نہیں ہوگی اور عالمی برادری خاموش نہیں رہ سکتی۔