تہران (ارنا) ایران کے نو منتخب صدر نےاخبار العربی الجدید کے لیے "ایک مضبوط اور پائیدار خطے کے لیے باہمی تعاون" کے عنوان سے ایک خصوصی مراسلے میں خطے کے تمام ممالک کے تعمیری تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ فلسطین پر قبضے کا دیرینہ زخم کا مداوا اور اس کا حل ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

مسعود پزشکیان نے کہا کہ جب تک ہم خطے میں متحد نہیں ہوتے اور روشن مستقبل اور خدا کی عطا کردہ نعمتوں اور غیر معمولی جغرافیائی سیاسی پوزیشن کے صحیح استعمال کے لیے تعاون اور خطے کی عمومی ترقی کے لیے باہمی فریم ورک اور منصوبے تیار نہیں کرتے تب تک خطے کے ممالک کو کامیابی نہیں ملے گی۔

ایران کے نو منتخب صدر نےاخبار العربی الجدید کے لیے "ایک مضبوط اور پائیدار خطے کے لیے باہمی تعاون" کے عنوان سے ایک خصوصی مراسلے میں مسئلہ فلسطین کا ذکر کرتے ہوئےکہا کہ فلسطین پر قبضے کے دیرینہ زخم کو مندمل کرنا اور اسے حل کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے کے خلاف غزہ میں فلسطینی قوم کی شاندار مزاحمت کا احترام کرتے ہوئے اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لیے فلسطینی عوام کے تمام حقوق کا حصول ضروری ہے۔

پزشکیان نے تاکید کی کہ صیہونی قبضے سے آزاد ہونے اور ان کے فطری اور واضح حقوق کے حصول کے لیے مزاحمت کو آزادی اور حق خودارادیت کے پلیٹفارم پر تسلیم کیا گیا ہے، اور فلسطینی قوم کی مدد کر کے غاصب صیہونی حکومت کی ریاستی دہشت گردی، قبضے، نسلی امتیاز اور اجتماعی قتل و غارت گری سے بچا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کے ایٹمی ہتھیار علاقے اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں اور ضروری ہے کہ خطے کے ممالک کے تعاون سے وسیع پیمانے پر تباہی کے ہتھیاروں سے پاک مشرق وسطیٰ کی طرف قدم اٹھایا جائے۔