اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایران کے شہید صدر اور وزیر خارجہ کی یاد میں منعقدہ تعزیتی پروگرام کے موقع پر پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے او آئی سی کی جانب سے ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر رئیسی کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اور تعزیت پیش کی۔ انہوں نے اس حادثے کو کڑوا اور دہلا دینے والا واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس افسوسناک حادثے پر اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت، عوام اور اور بالخصوص رہبر انقلاب آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کو دل کی گہرائیوں سے تعزیت پیش کرتے ہیں اور اللہ تعالی سے رہبر اور ملت ایران کے لئے صبر کے خواہاں ہیں۔
منیر اکرم نے اس موقع پر شہید رئیسی کی یاد تازہ کرتے ہوئے، اسلامی تعاون تنظیم کے اہداف کے حصول بالخصوص فلسطینیوں کے مسلمہ حق اور مسجد الاقصی کی حفاظت کے لئے ان کے اقدامات کو تاریخی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ مرحوم صدر رئیسی کی قائدانہ اور خردمندانہ صلاحیتوں اور مسلمانوں کو متحد کرنے پر مبنی پالیسی کے پیش نظر اب یہ تنظیم مزید طاقت، استحکام کے ساتھ عالمی امن و سلامتی اور خوشحالی کے لئے قدم اٹھائے گی۔
پاکستان کے مستقل مندوب نے مزید کہا کہ ایران کے سماجی، معاشی اور سیاسی استحکام میں مرحوم صدر کے اقدامات، ان کی ایک مستقل خیرخواہانہ میراث کی حیثیت سے باقی رہیں گے اور یہ بہتری ان کے نام سے منسلک رہے گی۔
انہوں نے اس موقع پر اسلامی تعاون تنظیم کے ارکان کے مابین دو اور چندطرفہ تعلقات کے فروغ اور استحکام میں بھی شہید صدر سید ابراہیم رئیسی کے کردار کو بنیادی اور کلیدی قرار دیا۔
پاکستان کے سفیر نے کہا کہ صدر رئیسی اپنی تقریروں اور بیان میں برابری، دوستی، انصاف اور آزادی پر مبنی نئے سیاسی، اجتماعی اور معاشی عالمی نظام کی تشکیل پر زور دیتے رہتے تھے جس کی گونج آج بھی اقوام متحدہ سمیت مختلف عالمی اداروں میں سنائی دیتی ہے۔
منیر اکرم نے ایران کے شہید وزیر خارجہ، ڈاکٹر حسین امیرعبداللہیان کی یاد کو بھی تازہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے انتقال کی خبرانتہائی افسوسناک اور دل کو دہلا دینے والی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے مرحوم وزیر خارجہ نے آزادی فلسطین کی خاطر مسلسل اور ذہانت بھرے انداز میں جد و جہد کی اور او آئی سی میں ان کے ان اقدامات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا مرحوم حسین امیرعبداللہیان نے او آئي سی کے ہنگامی اجلاس کے موقع پر جو نکات فلسطین اور بیت المقدس کے بارے میں بتائے وہ ان کی بصیرت اور مستقبل کی جانب نگاہ پر مبنی تھے جسے اسلامی تعاون تنظیم کے ارکان اس وقت سمجھ نہ سکے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے اس موقع پر ایران کے شہید صدر سید ابراہیم رئیسی، شہید وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیرعبداللہیان اور ان کے ساتھیوں کی روح کے لئے مغفرت اور اہل خانہ کے لئے صبر و سکون کی دعا کی۔