جمعرات کے روز اسلام آباد میں ارنا کے نامہ نگار کے ساتھ ایک انٹرویو میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ عالم اسلام بشمول مظلوم اقوام، رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو عالمی یوم قدس کے طور پر منانے کے سلسلے میں امام خمینی (رح) کے تاریخی فرمان کو کبھی فراموش نہیں کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ اس سال یوم قدس پہلے سے مختلف ہے کیونکہ غزہ میں اسرائیل کے جرائم بدستور جاری ہیں لیکن ہم الاقصی طوفان آپریشن میں صیہونی قبضے کے خلاف فلسطینی مزاحمت کاروں کی قابل فخر بہادری کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
لیاقت بلوچ نے عالمی برادری کی خاموشی بالخصوص خطے کے بعض عرب حکمرانوں کے غیر فعال ردعمل کو فلسطینیوں کے خلاف صیہونی جارحیت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کی آزادی پسند قومیں صیہونی حکومت کی حامی مغربی حکومتوں اورامریکہ کے جبر کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کریں گی۔
انہوں نے تاکید کی کہ یوم قدس درحقیقت مشترکہ دشمنوں کے خلاف جنگ کے لیے اسلامی اقوام کے بھائی چارے کی تجدید، دنیا کے مظلوموں بالخصوص فلسطین اور کشمیر کے عوام کے لیے آواز اٹھانے اور اسرائیلی جرائم سے پردہ ہٹانا ہے۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ امام خمینی (رح) کی جانب سے عالمی یوم قدس کی بنیاد رکھنا عالم اسلام کے جسم اور مزاحمت کے محور میں نئی جان پھونکنے کے مترادف ہے کیونکہ مغربی محاذ کی سازشوں کے باوجود فلسطین کا مسئلہ ابھی تک زندہ و جاوید ہے اور فلسطینیوں کے لیے قانونی چارہ جوئی اور ان کی آزاد ریاست کے قیام کی جدوجہد کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے امریکہ، برطانیہ اور دیگر مغربی حکومتوں کی جانب سےاسرائیل کی اندھی حمایت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایک ناجائز حکومت ہے اور ہم اسرائیل کے ساتھ سمجھوتہ کرنے یا فلسطین کی حمایت سے دستبردار ہونے کی سازش کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔