غزہ- ارنا- جہا د اسلامی فلسطین کے سربراہ زیاد النخالہ نے غزہ میں ارنا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جنین بٹالین کا نظریہ ایک فعال نظریہ ہے اور جنین کے واقعات بھی اس کی تصدیق کرر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ جہاد اسلامی فلسطین جنین بٹالین کی سرگرمیوں کو پورے مغربی کنارے میں پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔
زیادہ النخالہ نے جنین شہر اور جنین کیمپ میں فلسطینی مجاہدین اور صیہونی فوجیوں کے درمیان حالیہ جنگ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگ باس جنین (جنین کی شجاعت) بے انتہا اہمیت کی حامل تھی اور فلسطین کی تحریک مزاحمت کا اہم مرحلے شمار ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جنگ جنین کیمپ کی پچھلی جنگوں کا تسلسل تھی اور مستقبل میں فلسطینیوں کو اس سے مزید حوصلہ ملے گا۔
جھاد اسلامی کے سربراہ نے عوامی حمایت کے تناظر میں بھی جنین کی حالیہ جنگ کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس جنگ میں نوجوان فلسطینی مجاہدین کی مشارکت پوری طرح نمایاں رہی ہے۔
زیادہ النخالہ نے اپنے اس انٹرویو میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ جہاد اسلامی فلسطین اور دیگر مزاحمتی گروہوں کے رابطوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تمام مزاحمتی گروہوں کے ایران کے ساتھ اچھے اور قریبی تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران فلسطین کے تمام مزاحمتی گروہوں کی حمایت کر رہا ہے اور فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
زیادالنخالہ نے کہا کہ ایک مسلمان ملک کی حیثیت سے اسلامی جمہوریہ ایران فلسطینی عوام کے تئيں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کر رہا ہے جس پر ہم شکر گزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام عرب اور اسلامی ملکوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھی فلسطینی قوم اور مسئلہ فلسطین کے بارے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل اور تحریک مزاحمت کی حمایت کریں۔
جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ نے اپنے انٹرویو کے آخر میں کہا کہ تحریک مزاحمت کی صورتحال بہت بہتر ہے اور ہم جدو جہد میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں تحریک مزاحمت کے ساتھیوں اور حامیوں کو یقین دلاتا ہوں کہ سخت سے سخت حالات میں بھی ہم بیت القدس اور فلسطینی قوم کے دفاع سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹيں گے۔