تہران، ارنا – نائب ایرانی عدلیہ کے سربراہ برائے بین الاقوامی امور اور انسانی حقوق کمیٹی کے سکریٹری نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے دو ایرانی شہری اور ایک ڈنمارک کے شہری کو رہا کر دیا ہے۔

کاظم غریب آبادی نے جمعہ کے روز کہا کہ مسعود مصاحب اور کامران قادری جنہوں نے بالترتیب ساڑھے چار سال اور ساڑھے سات سال ڈنمارک کی جیلوں میں گزارے ہیں، اور ایک ڈنمارک کے شہری کو انسانی بنیادوں پر رہا کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسعود مصاحب نے اس سے پہلے کچھ عرصہ جیل سے باہر طبی رخصت کا فائدہ اٹھایا تھا۔
بیلجیئم کی وزیر خارجہ حاجا لحبیب نے جمعہ کے روز اپنے ٹوئٹر پیج میں سلطنت عمان کی ثالثی سے ایران میں قید دو آسٹریا اور ڈنمارک کے قیدیوں کی رہائی کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ بیلجیئم ان افراد کی رہائی کو محفوظ بنانے میں کامیاب رہا۔
 دریں اثناء آسٹریا کے وزیر خارجہ الیگزینڈر شلن برگ نے ایک بیان جاری کیا، جس کی ایک کاپی ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی، جس میں اعلان کیا گیا کہ رہا کیے گئے دو افراد کے نام کامران قادری اور مسعود مصاحب ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی رہائی کے لیے برسوں کی سفارتی کوششوں کا نتیجہ نکلا ہے اور میں اپنے بیلجیئم اور عمانی ساتھیوں کا ان کی قیمتی حمایت پر شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔
کامران قادری اور مسعود مصاحب کو ایران میں عدالتی طریقہ کار سے گزرنے کے بعد جیل کی سزا سنائی گئی تھی جب وہ غیر ملکی جاسوسی خدمات کے ساتھ تعاون کے جرم میں پائے گئے تھے۔
عدلیہ کے اعلامیے کے مطابق، مسعود مصاحب جو آسٹریا ایران فرینڈ شپ ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل کے طور پر سرگرم تھے اور جرمن اور اسرائیلی جاسوسی خدمات سے منسلک تھے، جاسوسی کے ساتھ ساتھ غیر ملکی جماعتوں کو مختلف شعبوں ملٹری، نیوکلیئر اور نینو پراجیکٹس میں معلومات فراہم کرتے تھے اور 2020 میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ کامران قادری کو بھی 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu