زاہدان، ارنا - ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ضلع سراوان میں "مرزہ سر" سرحد پر وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے جس میں 5 سرحدی محافظوں کو شہید ہوگیا۔

یہ بات ناصر کنعانی نے اتوارکے روز ایرانی صوبے جنوب مشرقی صوبے سیستان و بلوچستان کے شہر سراوان میں ایک دہشتگردی حملے کے نتیجے میں پانچ سرحدی محافظوں کی شہادت پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران کا خیال ہے کہ سرحدی محافظوں پر دہشت گرد حملہ تہران اور اسلام آباد کے درمیان تعاون اور دوستانہ تعلقات کو خاص طور پر 18 مئی کو پاکستانی وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے ایران کے صوبے سیستان بلوچستان کے دورے کے بعد نقصان پہنچانے کی کوشش تھی۔
کنعانی نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پاکستان سے توقع کرتا ہے کہ وہ دہشت گرد گروہوں کی سرکوبی کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر جلد از جلد عمل درآمد اور مشترکہ سرحدوں کی حفاظت کو بہتر بنانے کی کوشش کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان دہشت گرد گروہوں کا مقصد یقینی طور پر مشترکہ سرحدوں کی حفاظت اور دونوں ممالک کے سرحدی باشندوں کی سلامتی کو درہم برہم کرنا ہے، اسلامی جمہوریہ ایران ماضی کی طرح خطے میں سلامتی اور شراکت داروں کی ترقی کے لیے اپنے عزم پر زور دیتا ہے۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس دہشت گردی کے واقعے کے قیمتی شہداء کے لواحقین سے تعزیت اور اظہار ہمدردی کرتے ہوئے شہداء کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ صوبے سیستان و بلوچستان کے ضلع سراوان میں اتوار کی صبح دہشت گردوں کے حملے میں پانچ سرحدی محافظ شہید ہو گئے۔
سرحدی محافظوں میں سے ایک رضا برجی، جسے شہید قرار دیا گیا تھا، کو ہسپتال میں دوبارہ زندہ کر دیا گیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu