دمشق، ارنا - ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ صیہونی شام میں شکست کے بعد اب سوڈان میں علیحدگی کی پالیسی پر گامزن ہیں۔

یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے جمعرات کی رات دمشق میں شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد کے ساتھ ملاقات میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران مشکل وقت میں علاقائی ممالک کا دوست رہا ہے، ایران مزاحمتی دور میں شامی قوم اور حکومت کا دوست اور حامی رہا ہے، ایران اور شام کی دو مزاحمتی قوموں کے درمیان بھائی چارہ تھا جاری رہے گا.
صدر رئیسی نے کہا کہ تحریک مزاحمت بالخصوص فلسطین میں جعلی صیہونی حکومت کو اپاہج کر دیا ہے اور آج کی توسیع پسندی اور قبضے کی روش ناکام ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناجائز صیہونی حکومت نے امریکہ اور مغربی ممالک کی حمایت سے شام کو تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ امریکہ کے بنائے ہوئے دہشت گرد گروہوں کو میدان میں لانے کا منصوبہ بھی بنایا لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت اپنے مغربی حامیوں کی حمایت سے آج سوڈان میں علیحدگی پسندانہ پالیسی پر گامزن ہے اور سوڈان کے عوام اور عالم اسلام کو صیہونیوں کی سازشوں سے ہوشیار رہنا چاہیے اور جان لینا چاہیے کہ مسلم اقوام کی سب سے اہم ضرورت ہے۔ آج کا دن اتحاد کا دن ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران تمام مسلمانوں کو اتحاد کی دعوت دینے والا ہے۔
مقداد نے اپنی طرف سے خطے کی اہم ترین پیش رفت پر رپورٹ پیش کی۔
شام کے وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے میں ہونے والی پیش رفت ایران اور شام کے تعلقات کے بڑھتے ہوئے رجحان کی نشاندہی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے پاس معیشت، تجارت، توانائی، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں اچھی صلاحیتیں ہیں جنہیں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی سطح کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور ہمیں دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر سنجیدگی سے عمل درآمد کرنا چاہیے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu