یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے اعلیٰ نمائندے جوزپ بورل کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں کہی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یورپی یونین بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر کوئی سیاسی اقدام کرے اور ایرانی عوام کے جان و مال کو نشانہ بنانے والے فسادیوں اور دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کرے تو ہم جوابی اقدام کریں گے ۔
اس گفتگو کے دوران فریقین نے پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کی آخرین صورتحال اور یورپی یونین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور ایران کے حالیہ واقعات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
اس گفتگو میں امیر عبداللہیان نے حالیہ میں ایران اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے درمیان تعاون کے لیے طے پانے والے اچھے سمجھوتوں کا حوالہ دیتے ہوئے پابندیاں ہٹانے کے مذاکرات میں بورل اور مورا کی تعمیری کوششوں کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے نیویارک میں ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ پیغامات کے تبادلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے نیویارک اور ویانا میں ملاقاتیں میں بہت کامیابیاں حاصل کیں۔
امیر عبداللہیان نے ہمارے ملک کے اندرونی واقعات کے بارے میں کہا کہ ہم محترمہ مہسا امینی کی موت کے معاملے کو اپنے قوانین کے مطابق سنجیدگی سے جائزہ کر رہے ہیں۔ اور عدالتی نظام بھی اس مسئلے کو مضبوطی سے جائزہ کر رہا ہے۔ تفصیلی سائنسی اور تکنیکی فرانزک رپورٹ جلد شائع کی جائے گی۔
وزیر خارجہ نے مزید کہاکہ ہم پرامن مطالبات کو عوام کا حق سمجھتے ہیں اور ہم ہمیشہ ان پر توجہ دیتے ہیں، لیکن ان کی صف ایمبولینسوں کو آگ لگانے والوں، بینکوں اور عوامی مقامات کو تباہ کرنے والوں اور لوگوں اور پولیس پر ٹھنڈے اور گرم ہتھیاروں سے حملہ کرنے والوں اور دہشتگردانہ اقدامات کرنے والوں سے بالکل الگ ہے اس لیے ہم فسادیوں اور دہشت گردوں کے ساتھ قانون کے مطابق سزا دیں گے۔
اس موقع پر جوزپ بورل نے پابندیاں ہٹانے کے مذاکرات میں ہونے والی پیشرفتوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے معاہدے تک پہنچنے کیلیے کوششوں کے تسلسل کی اہمیت پر زور دیا
بورل نے بتایا کہ ہم یورپی یونین میں معاہدے تک پہنچنے کیلیے کسی بھی تعاون کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے ایران اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان حالیہ معاہدوں کو ویانا معاہدے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔
یورپی یونین کےاعلی نمائندے نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ فسادات اور دہشت گردی پرامن احتجاج سے مختلف مسئلہ ہے جس کا مناسب جواب دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یورپی یونین اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان تعلقات میں مسائل پیدا کرنے کے در پے نہیں ہیں۔