تہران، ارنا- فرانس کے صدر نے کہا ہے کہ ابھی بھی جوہری معاہدے کی بحالی ممکن ہے۔

یہ بات ایمانوئل میکرون نے ہفتہ کے روز اپنے ایرانی ہم منصب علامہ سید ابراہیم رئیسی کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے اس یقین کی تصدیق کی کہ 2015 کے جوہری معاہدے کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے "ایک حل اب بھی ممکن ہے" لیکن اسے جلد از جلد دستخط کیا جانا چاہیے۔

میکرون نے ویانا میں مذاکرات کی معطلی کے بعد ان میں پیش رفت نہ ہونے پر بھی مایوسی کا اظہار کیا اور ایران کو جوہری معاہدے میں واپس آنے اور اپنے جوہری وعدوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

یہ بیان اس اتوار کی علی الصبح دونوں ملکوں کے رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت کے بعد شائع ہوا۔

دونوں کے صدور نے دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے طریقوں کے ساتھ ساتھ تازہ ترین علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت اور خوراک اور توانائی کی سلامتی سمیت اہم عالمی چیلنجوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

صدر رئیسی نے عالمی ممالک کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی تعاون کی نمایاں ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف امریکی پابندیوں سے عالمی معیشت بالخصوص یورپ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے ایران کے خلاف امریکہ اور یورپی ممالک کے غیر تعمیری اقدامات اور موقف کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے میں قرارداد کا اجراء ایک ایسا اقدام تھا جس نے ایرانی قوم کے خلاف دباؤ ڈالنے کے مقصد سے بحران کو ہوا دی تھی۔ جس نے سیاسی اعتماد کو مجروح کیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ جوہری معاہدے تک پہنچنے کا انحصار تحفظات کے مسائل کے مکمل حل اور ضروری ضمانتوں کی فراہمی پر ہے، جس میں معاہدے کے فریقین کی مسلسل پابندی اور ایرانی قوم کے اقتصادی مفادات کی تکمیل شامل ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

لیبلز