ارنا رپورٹ کے مطابق، " ناصر کنعانی" نے ایران کیجانب سے روس کو جدید ٹیکنالوجیز کی فروخت سے متعلق امریکی قومی سلامتی مشیر "جک سالیون" کے حالیہ بیانات سے متعلق صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ ایران اور روس کے درمیان بعض جدید اور ترقی یافتہ ٹیکنالوجیز کے شعبے میں تعاون کی تاریخ، یوکرین جنگ کے آغاز سے پہلے ہے اور حالیہ عرصے میں اس میں کوئی خاص تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ سے متعلق اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف واضح ہے جس کا بارہا باضباطہ طور پر اظہار کیا ہے۔
کنعانی نے مزید کہا کہ ان امریکی عہدیدار کا دعوی اس وقت سامنے آیا ہے جبکہ امریکی اور یورپی ممالک نے کئی سالوں سے قابض اور جارح ممالک خاص طور پر مغربی ایشیا میں موجود بعض ممالک کو اپنی تباہ کن ہتھیاروں کے ڈپو میں تبدیل کردیا ہے جو بلاشبہ ان ہتھیاروں کے بغیر مقبوضہ علاقوں میں ناجائز صہیونی ریاست کے سات دہائیوں سے زائد قبضے اور جرائم کا سلسلہ جاری نہیں ہوسکتا۔
واضح رہے کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جک سالیوان نے اس بات کا دعوی کیا ہے کہ ایران، روس کو یو اے ویز فراہم کرنے کی تیاریاں کررہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ موصول شدہ معلومات کے مطابق ایران روسی افواج کو یو اے ویز کا استعمال کرنے کی تربیت دینے کی تیاری کر رہا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu