ارنا رپورٹ کے مطابق، "ذبیح اللہ خدائیان" نے آج رہا ہونے والی دو سکیورٹی مجرموں سے متعلق کہا کہ نازنین زاغری کو برطانوی انٹیلی جنس سروس کے لیے جاسوسی کے الزام میں چار سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جن کی سزا پوری ہونے کی وجہ سے اس ان پر سفری پابندی ہٹا کر انہیں رہا کر دیا گیا ہے۔
عدلیہ کے سربراہ نے کہا کہ البتہ زاغری پر ایک اور مقدمہ بھی ہے جس میں انہیں ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، لیکن اس کیس پر ابھی تک عمل در آمد نہیں ہوا۔
خدائیان نے انوشہ آشوری کے کیس کی عدالتی صورتحال سے متعلق بھی کہا کہ آشوری کو بیرونی ممالک کی سیکورٹی سروسز کے ساتھ تعاون کرنے اور جاسوسی کے جرم میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی اور انہیں سزا سنائے گئے تقریباً چار سال اور سات ماہ گزر چکے ہیں اور انہوں نے کنڈیشنڈ آزادی کا مطالبہ کیا۔
عدلیہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ آشوری نے غیر ملکی انٹیلی جنس سروسز سے رقم بطور اجرت حاصل کی تھی، جو اس سے بھی وصول کی گئی تھی۔ لہذا ان کی عمر اور جسمانی حالت کے مطابق عدالت نے ان کی مشروط رہائی پر رضامندی ظاہر کی اور اسلامی رواداری کے مطابق انہیں رہا کر دیا گیا۔
*** زاغری اور آشوری کو انسانی بنیادوں پر رہا کیا گیا
باخبر ذرائع کے مطابق نازنین زغاری اور انوشہ آشوری کو انسانی بنیادوں پر نوروز چھٹیوں اور پندرہ شعبان کے موقع پر رہا کیا گیا ہے۔
اس باخبر ذرائع نے ذرائع نے ارنا نمائندے سے کہا کہ کئے گئے انتظامات کے مطابق دونوں افراد لندن واپس جا رہے ہیں۔
برطانوی حکومت نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ اس ملک کے خبری ذرائع بھی زاغری اور انوشہ کی رہائی کی خبروں کو احتیاط سے کوریج کرتے ہیں۔
خبری ذرائع نے گزشتہ روز کے دوران، اعلان کیا کہ زاغری کا پاسپورٹ انہیں حوالہ کردیا گیا ہے۔
برطانوی رکن پارلیمنٹ"تیولیپ صدیق نے، جہاں زاغری کے خاندان رہتے ہیں، ٹوئٹر پر اعلان کیا کہ دو افراد کو ایران چھوڑنے کے لیے ہوائی اڈے پر منتقل کیا گیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ رائٹرز نیوز ایجنسی نے چند منٹ پہلے اطلاع دی تھی کہ زاغری اور انوشہ تہران چھوڑ چکے ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@