تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، یوکرین کے تنازع کے پُرامن حل کے لیے کسی بھی سفارتی کوشش کی حمایت کرتا ہے اور یوکرین میں قیام امن کی واپسی میں کردار ادا کرنے پر تیار ہے۔

رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کی شام کابینہ کے اجلاس میں امام موسیٰ ابن جعفر (ع) کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے یوکرین کی حالیہ تبدیلیوں کا ذکر کیا اور کہا اسلامی جمہوریہ ایران اپنی خارجہ پالیسی کے بنیادی اصولوں کی بنیاد پر تسلط پسندی اور تسلط کے سامنے سر جھکانے کی مخالفت کرتا ہے اور تمام اقوام کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتا ہے۔

*** ایران کا تمام ممالک کی علاقائی سالمیت اور قومی خودمختاری کے تحفظ پر زور

 صدر رئیسی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، نیٹو کی توسیع پسندی کے عشروں سے متعلق سیکورٹی خدشات کو سمجھتے ہوئے، تمام ممالک کی ارضی سالمیت اور قومی خود مختاری کے تحفظ پر زور دیتا ہے۔ ہم اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ تمام فریقین کی طرف سے سفارت کاری اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی مخلصانہ پابندی موجودہ صورتحال سے نکلنے کا واحد دیرپا اور منصفانہ راستہ ہے۔

رئیسی نے مزید کہا کہ شہریوں اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ اور بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی پاسداری پر تمام فریقین کو سنجیدگی سے توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ تمام ایرانی شہریوں بالخصوص یوکرین میں ہمارے طلباء کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے وزارت خارجہ اور دیگر ذمہ دار اداروں کے دیے گئے احکام پر عمل کرنا ضروری ہے۔

*** تعلیمی امور کے فعال کردار سے بہت سی سماجی برائیاں کم ہوتی ہیں

صدر نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں، تعلیمی امور اور اسلامی تعلیم کے دن کو یاد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکولوں میں تعلیمی امور  شہدا رجائی اور باہنر کی یادگاروں میں شامل ہیں۔ وزارت تعلیم کو مقدار اور معیار کے لحاظ سے تعلیمی امور اور معلمین کا خیال رکھنا چاہیے۔ تعلیمی امور کی فعال منصوبہ بندی سے بہت سی سماجی برائیاں کم ہوتی ہیں۔

انہوں نے تیل و توانائی کے وزراء اور دونوں وزارتوں کے عملے کی کھپت میں اضافے کے باوجود سردیوں میں گیس اور بجلی کی پائیدار فراہمی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اسے عوام کی بھلائی کے لیے معاملات کو منظم کرنے کی ایک کامیاب مثال قرار دیا۔

*** کاروبار اور پیداوار کی راہ میں حائل رکاوٹوں میں سے ایک کاروباری لائسنس جاری کرنے میں تاخیر ہے

صدر رئیسی نے سال کے بہترین نعرے کیساتھ "پروڈکشن؛ حمایت اور رکاوٹوں کو دور کرنے" کی طرف اشارہ کیا اور زور دیا کہ انٹرپرینیورشپ اور پیداوار کی راہ میں حائل رکاوٹوں میں سے ایک کاروباری لائسنس جاری کرنے میں تاخیر ہے، جس کی وجہ سے پیداوار بند ہو جاتی ہے اور بہت زیادہ عدم اطمینان ہوتا ہے۔ کاروباری لائسنس کے اجراء کے لیے سہولت فراہم کرنا اور وقت کم کرنا حکومت کے منصوبوں اور عوام کی مرضی کا حصہ ہے اور اب یہ قانون بن چکا ہے۔

***حکومت سرمایہ کاروں، تاجروں اور حلال کاروبار کی حمایت کرتی ہے

صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا تمام اداروں کو مقررہ وقت تک تجارتی لائسنس جاری کرنے کے عمل کو منظم کرنا چاہیے اور یہ تنظیم طاقت کے ساتھ اور غفلت کے بغیر انجام دینی چاہیے۔ حکومت سرمایہ کاروں، تاجروں اور حلال کاروبار کی حمایت کرتی ہے۔

صدر رئیسی نے شمالی ساحلوں کی آزادی کے مسئلے کا حوالہ دیا اور کہا کہ چونکہ لوگوں نے ساحلوں کی آزادی کے کامیاب عمل کو دیکھا، وہ خوش ہیں اور  بجا طور پر توقع بھی کرتے ہیں کہ متعلقہ ایجنسیاں اور ادارے دوسرے شعبوں میں بھی ایسا ہی کریں گے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@